یہ بات اور کہ تم کو کبھی منا نہ سکے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Philippines

 یہ بات اور کہ تم کو کبھی منا نہ سکے
مگر ہاں دل میں کسی اور کو بسا نہ سکے

ہزاروں چہرے تھے دنیا میں دیکھنے کے لیے
دل و نگاہ کو لیکن ہمارے بھا نہ سکے

زمانے بھر میں کمی ہم تلاش کرتے رہے
مگر یہ آئینہ خود کو کبھی دکھا نہ سکے

یہ اور بات کہ تم نے بھلا دیا ہم کو
مگر خدا کی قسم تم کو ہم بھلا نہ سکے

بس ایک بات کا افسوس آج بھی ہے ہمیں
کبھی بھی آپ کو سینے سے ہم لگا نہ سکے

یہ بدنصیبی ہماری نہیں تو پھر کیا ہے
تمام عمر جو منزل کو اپنی پا نہ سکے

وہ جن کے واسطے خود کو مٹا دیا" وشمہ
ہماری قبر پہ دو پھول بھی چڑھا نہ سکے

Rate it:
Views: 1160
07 Sep, 2022