یہ جفا کے سلسلے تو پھسلتے ہیں یک بیک

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

جیسے میرے سر پہ کوئی آسماں ہوتا نہیں
میرے دل کی دھڑکنوں میں وہ جواں ہوتا نہیں

میں وفا کی راہ میں تو بے سبب ہی لٹ گئ
یہ جفا کا درد تو مجھ سے بیاں ہوتا نہیں

یہ جفا کے سلسلے تو پھسلتے ہیں یک بیک
پیار کا رشتہ مگر کیوں بیکراں ہوتا نہیں

میں نے اپنے دل پہ اس کا نام دیکھو لکھ دیا
وہ تو میری زندگی کی داستاں ہوتا نہیں

کیسے اس کے نام میں نے زندگی کو کر دیا
جو کہ کبھی بھی حال دل مہرباں ہوتا نہیں

اس نگر کے لوگ سارے خود میں جل کے مر گئے
اور امیر شہر کے گھر تو دھواں ہوتا نہیں

لوگ ملنے آرہے ہیں اجنبی کے بھیس میں
کوئی ہے اس میں مرا،وشمہ گماں ہوتا نہیں

Rate it:
Views: 357
09 Mar, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL