یہ دنیا کی کہانی ہوگئی ہے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Makati City یہ دنیا کی کہانی ہوگئی ہے
 خدارا بدگمانی ہوگئی ہے
 
 مجھے معلوم ہے رستہ تمہارا
 غموں کی مہربانی ہوگئی ہے
 
 کسی بھی چیز میں لگتا نہیں دل
 طبیعت میری  فانی ہوگئی ہے
 
 یہاں لوگوں نے لکھ رکھا ہے کیا کچھ
 جو بن کر آنکھ پانی ہوگئی ہے
 
 رہا کیا جب دلوں میں فرق آیا
 اسی دن بدگمانی ہوگیٔ ہے
 
  ہوا میں اڑ گیا ایک ایک پتا
 گلوں کی جگ ہنسانی ہوگئ ہے
 
 کہیں سے ڈھونڈ لا تقدیرمیری
 یہ دنیا اب پرانی ہوگئی ہے
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 