آنکھ سے نیند، نیند خوابوں سے گئی زندگی تیری یار کے سرخ گلابوں سے گئی دن، مہینوں ، مہینے سالوں سے گئے تمہارے وصل کی گھڑیاں تو حسابوں سے گئی