✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Abdul Waheed
Search
Add Poetry
Poetries by Abdul Waheed
میری داستانِ حسرت وہ سنا سنا کے روئے
میری داستانِ حسرت وہ سنا سنا کے روئے
مجھے آزمانے والے مجھے آزما کے روئے
کوئی ایسا اہلِ دل ہو کہ فسانہ محبت
میں اسے سنا کے روؤں وہ مجھے سنا کے روئے
میری آرزو کی دنیا دلِ ناتواں کی حسرت
جسے کھو کے شادماں تھے اسے آج پا کے روئے
تری بے وفائیوں پر، تری کج ادائیوں پر
کبھی سر جھکا کے روئے کبھی منہ چھپا کے روئے
جو سنائی انجمن میں شبِ غم کی آبِ بیتی
کئی رو کے مسکرائے کئی مسکرا کے روئے
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
سنو
سنو! اک کام کرنا
چاند سے کچھ مٹی لینا
اُس سے تم پیار کے دو مجسمے بنانا
اک تم جیسا
اک مجھ جیسا
پھر اُن کو تم توڑ دینا
پھر ان سے دو اور مجسمے بنانا
اک تم جیسا
اک مجھ جیسا
تاکہ
تم میں کچھ کچھ میں رہ جاؤں
اور مجھ میں کچھ کچھ تم رہ جاؤ
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
اُداسی
ساحل اداس تھا کہ
سمندر اداس تھا
لگتا تھا جیسے سارا منظر اداس تھا
لوٹی فلک سے تو بڑی دل گیر تھی دعا
اک خواب ٹوٹنے پر مقدر اداس تھا
پھر چاند کو گلے لگا کر،رو پڑی گھٹا
ایسا لگا طوفان بھی فلک پر اداس تھا
میری تبائیوں پراسے بھی ملال تھا
آئینہ خود کا توڑ کر پتھر بھی اداس تھا
جو شخصشہر میں سب ہی کو ہنسی بانٹتا رھا
یہ دل اسی کی بزم میں جا کر اداس تھا
کرو گے یاد اک دن تم محبت کے زمانے کو
چلے جائیں گے ہم جس دن کبھی نہ واپس آنے کو
کسی محفل میں چھیڑے گا ہمارا زکر جب کوئی
چلے جاؤ گے تنہائی میں تم آنسو بہانے کو
گھٹائیں پربتوں پر جھک کے جب اُلفت بہائیں گی
ترس جاؤ گے تم بھی تب ہمارے پاس آنے کو
سفر میں اپنے حصے کی مسافت یاد رہتی ہے
کہیں آباد ہونے پر بھی ہجرت یاد رہتی ہے
وہ چاہے دوستی ہو، دشمنی ہو یا محبت ہو
یہاں ہر حال میں اپنی ضرورت یاد رہتی ہے
کسی صحرا کو پیاسا چھوڑ جاتا ہے کبھی دریا
کبھی پیاسے کو دریا کی سخاوت یاد رہتی ہے
یہ سچ ہے پیار پہلا ہی بسا رہتا ہے سانسوں میں
یہ سچ ہے عمر بھر پہلی محبت یاد ریتی ہے
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
دید کی تمنائی
تری باتوں میں زندگی کا رس
تری آواز میں ہے رعنائی
فون پر بولتی ہوئی محبوب
تو ابھی سامنے نہیں آئی
دل تجھے دیکھنے کو کہتا ہے
دل تری دید کا تمنائی
اک طرف عاشقی سے ہم مجبور
اک طرف ہم کو خوفِ رسوائی
صبر کا حوصلہ نہیں باقی
حُسن، بیکار، جان زیبائی
ہم نے مانا،تو خوبصورت ہے
دیکھ ہمکو تری ضرورت ہے
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
جاناں اچھے لگتے ہو
چلتے چلتے رکتے ہو
رکتے رکتے ہنستے ہو
ہنستے ہنستے روتے ہو
کن سوچوں میں ہوتے ہو
جب سائے سے ڈرتے ہو
شمع بن کر جلتے ہو
فون پہ جب تم لڑتے ہو
جب راضی ہو جاتے ہو
چین سے جب سو جاتے ہو
پھر جب، سپنے بنتے ہو
اور جب کلیاں چنتے ہو
کاغذ پر، جب لکھتے ہو
جب تم شاعر دکھتے ہو
چھوٹے بچے لگتے ہو
جاناں اچھے لگتے ہو
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
تیری اُلجھن کا حل یہ سوچا ہے
تیری اُلجھن کا حل یہ سوچا ہے
اب بچھڑ جائیں ہم تو اچھا ہے
یہ محبت بھی ایسا ریشم ہے
ہاتھ ڈالا ہے جس نے اُلجھا ہے
بات بے بات روٹھنے والے
وقت بے وقت تجھ کو سوچا ہے
ہجر کی رات ہر ستارے پر
ہم نے تیرا ہی نام لکھا ہے
ہم نے سوچا ہے رات دن تم کو
ہم نے ترا ہی خواب دیکھا ہے
اور سب کچھ ملا ہے بن مانگے
ایک تم کو خدا سے مانگا ہے
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
جب ہجر کی آگ جلاتے ہیں،کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
آنکھوں میں راکھ سجاتے ہیں،کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
موسم کے رنگ بدلتے ہیں، لہرا کے جھونکے آتے ہیں
شاخوں سے بور اُٹھاتے ہیں،کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
یادوں کی گرم ہواؤں سے، آنکھو کی کلیاں جلتی ہیں
جب آنسو درد بہاتے ہیں، کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
بے درد ہوائیں سہ سہکر، سورج کے ڈھلتے سایوں میں
جب پنچھی لوٹ کے آتے ہیں،کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
جب لوگ جہاں بھر کے قصوں میں دم بھر کا موقع ملتے ہی
لفظوں کے تیر چلاتے ہیں، کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
یہ عشق محبت کچھ بھی نہیں، فرصت کی کارستانی ہے
جو لوگ مجھے سمجھاتے ہیں،کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
جب کالے بادل گھِر آئیں اور بارش زور کی ہوتی ہو
دروازے شور مچاتے ہیں، کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
جب آنگن مین خاموشی اپنے ہونٹ پہ اُنگلی رکھتی ہے
سناٹے جب در آتے ہیں، کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
جب سرد ہوا کا بستر ہو اور یاد سے اُس کی لپٹے ہوں
تب نغمہ سا لہراتے ہیں، کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
جب اوس کے قطرے پھولوں پر کچھ موتی سے بن جاتے ہیں
تب ہم بھی اشک بہاتے ہیں، کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
ہم یاد میں بس گُم رہتے ہیں، اور چاند کو تکتے رہتے ہیں
تاروں سے بات چھپاتے ہیں، کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
راز کی باتیں
ہر لفظ کو کاغذ پہ اُتارا نہیں جاتا
ہر نام سرِعام پکارا نہیں جاتا
ہوتی ہیں محبت میں کئی راز کی باتیں
ویسے ہی اس کھیل میں ہارا نہیں جاتا
آنکھوں میں لگایا نہیں جاتا یونہی کاجل
زلفوں کو بلاوجہ یونہی سنوارا نہیں جاتا
ہر شخص کو طوفان بچانے نہیں آتے
ہر ناؤ کے ہمراہ کنارہ نہیں جاتا
تب تک نہیں کھلتے کبھی اسرارِ محبت
جب تک کوئی اس راہ میں مارا نہیں جاتا
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
یاد ہے جاناں
یاد ہے جاناں
تم نے پچھلی بار کہا تھا
مجھ کو بھول کے خوش رہنا ہے
تم کو تو میں بھول نہ پایا
لیکن جاناں
چپکے چپکے دکھ سہتا ہوں
اب میں اکثر خوش رہتا ہوں
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
محبت جرم ہو جائے
اُسے کہنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
جو سچا ہے
تو پھر وہ اس جدائی کی
وضاحت کیوں نہیں کرتا
اسے کہنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
کہ اس بے اعتنائی کی وجہ لکھے
کہیں ایسا نہ ہو کہ پھر
زرا سی ایک غفلت پر
محبت جُرم ہو جائے
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
یاد
شام کے اُجالوں میں
اپنے نرم ہاتھوں سے
کوئی بات اچھی سی
کوئی خواب سچا سا
کوئی بولتی خوشبو
کوئی سوچتا لمحہ
جب بھی لکھنا چاہو گے
سوچ کے دریچوں سے
یاد کے حوالوں سے
میرا نام چھپ چھپ کر
تم کو یاد آئے گا
ہاتھ کانپ جائیں گے
شام ٹھر جائے گی
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
محبت
محبت ہو اوس، محبت اگن ہو
محبت کی روح کو، محبت بدن ہو
یہ ماتھے کی بندیا
یہ ہاتھوں کی مہندی
یہ پیروں کی پائل
محبت بنادوں
کہیں سے میں لاکے یہ ہونٹوں کی لالی
اور آنکھوں کا کاجل
محبت بنادوں
محبت کا دل ہو،محبت کی سانسیں
محبت کا دن ہو، محبت کی راتیں
محبت کے لب ہوں محبت کے انداز
محبت کے ڈھب ہوں
محبت ملے تو
محبت سے کہدوں
محبت ہے، جاناں
محبت میں رہتے ہیں اکثر ہی گُم سے
محبت کے دے دو
محبت سے سب کچھ
میں دونوں جہاں کو محبت بنادوں
محبت کو لاکے محبت دکھادوں
میں تم پہ محبت محبت لٹآ دوں
میں تم کومحبت محبت بنادوں
پر اتنی محبت کو
تم کیا کرو گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
سانحہ
تجھ کو چھوڑ کے آئی تھی جب
آنکھ میں غم کا پانی تھا
ہونٹ جو دیکھے پیاسے تھے
ہاتھ جو دیکھے،خالی تھے
سارا جگ سوالی تھا
دل میں جھانکا، خالی تھا
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
مسکان
کہیں چاند راہوں میں کھو گیا، کہیں چاندنی بھی بھٹک گئی
میں چراغ وہ بھی بجھا ہوا،مری رات کیسے چمک گئی
کبھی اُجلا اُجلا سا نام ہوں، کبھی کھویا کھویا کلام ہوں
مجھے صبح کرنوں سے بھر گئی مجھے شام پھول سے ڈھک گئی
تجھے بھول جانے کی کوششیں کبھی کامیاب نہ ہو سکیں
تری یاد شاخِ گلاب ہے جو ہوا چلی تو لچک اُٹھی
کبھی ہم ملے بھی تو کیا ملے وہی دوریاں وہی فاصلے
نہ کبھی ہمارے قدم بڑھے، نہ کبھی تمہاری جھجک گئی
مری داستان کا عروج تھا تری نرم پلکوں کی چھاؤں میں
مرے ساتھ تھا تجھے جاگنا تری آنکھ کیسے جھپک گئی
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
کاش یہ لمحے ٹہر جاہیں زرا
سبز مدھم روشنی میں سُرخ آنچل کی دھنک
سرد کمرے میں مچلتی گرم سانسوں کی مہک
بازوؤں کے سخت حلقے میں کوئی نازک بدن
سلوٹے ملبوس پر، آنچل بھی کچھ ڈھلکا ہوا
گرمی رخسار سے دہکی ہوئی ٹھنڈی ہوا
نرم زلفوں سے ملائم اُنگلیوں کی چھیڑ چھاڑ
سُرخ ہونٹوں پر شرارت کے کسی لمحے کا عکس
ریشمی بانہوں میں چوڑی کی کبھی مدھم کھنک
شرمگیں لہجوں میں دھیرے سے کبھی چاہت کی بات
دو دلوں کی دھڑکنوں میں گونجتی تھی اک صدا
کانپتے ہونٹوں پہ تھی اللہ سے صرف اک دعا
کاش کاش! یہ لمحے ٹھر جاہیں ٹھر جاہیں زرا
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
غم
اس غم کو تو اب دل میں سمونا ہی پڑے گا
آنکھیں جو بھر آئیں ہیں تو رونا ہی پڑے گا
وہ شخص مرادوں سے جسے پایا تھا ہم نے
محسوس یہ ہوتا ہے کہ کھونا ہی پڑے گا
اب جی کو جلاتے ہوئے اک عمر ہوئی ہے
اب ہم کو تیری طرح کا ہونا ہی پڑے گا
یہ ہجر کا موسم کہیں بےکار نہ ہو جائے
باقی جو بچا ہے اسے کھونا ہی پڑے گا
اس کشت ملامت میں مری جان زرا دیکھ
یہ تخمِ محبت ہے کہ بونا ہی پڑے گا
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
ستارے مل نہیں سکتے
عجب دن تھے محبت کے
عجب دن تھے رفاقت کے
کبھی گر یاد آجائیں تو
پلکوں پر ستارے جھلملاتے ہیں
کسی کی یاد میں راتوں کو جاگنا معمول تھا اپنا
کبھی گر نیند آجاتی
تو ہم یہ سوچ لیتے تھے
ابھی تو وہ ہمارے واسطے رویا نہیں ہو گا
ابھی سویا نہیں ہو گا
ابھی ہم بھی نہیں روتے
ابھی ہم بھی نہیں سوتے
سو پھر ہم جاگتے تھے اور اُس کو یاد کرتے تھے
اکیلے بیٹھ کر ویرانِ دل آباد کرتے تھے
ہمارے سامنے تاروں کے جھرمٹ میں اکیلا چاند ہوتا تھا
جو اُس کے حسن گے آگے بہت ہی ماند ہوتا تھا
فلکپر رقص کرتے ان گنت روشن ستاروں کو
جو ہم ترتیب دیتے تھےتو اُس کا نام بنتا تھا
ہم اگلے روز جب ملتے
تو گزری رات کی ہر بےکلی کا زکر کرتے تھے
ہر اک قصہ سناتے تھے
کہاں، کس وقت، کس طرح سے دل دھڑکا بتاتے تھے
میں جب کہتا۔۔۔۔۔۔۔۔ کہ جاناں
آج تو میں رات کو اک پل نہیں سویا
تو وہ خاموش رہتی تھی
پر اُس کی نیند میں ڈوبی ہوئی دو جھیل سی آنکھیں
اچانک بول اُٹھتی تھی
میں جب اس کو بتاتا تھا
کہ میں نے رات کو روشن ستاروں میں تمہارا نام دیکھا ہے
تو وہ کہتی “وحید تم جھوٹ کہتے ہو“
ستارے میں نے دیکھے تھے
اور ان روشن ستاروں میں تمہارا نام دیکھا تھا
عجیب معصوم سی لڑکی تھی
مجھے کہتی تھی “لگتا ہے اب اپنے ستارے مل ہی جائیں گے“
مگر اس کو خبر کیا تھی، کنارے مل نہیں سکتے
محبت کی کہانی میں، محبت کرنے والوں کے
ستارے مل نہیں سکتے
ہاں ستارے مل نہیں سکتے
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
تم آؤ گی
سوکھے پیڑوں سے وعدہ کر کےہوا کے پیچھے جاؤ گی
بچھڑ چکے جو پتے ان کو کیسے ڈھونڈ کے لاؤ گی
سوجی آنکھوں کے بارے میں گھر لو فرضی افسانہ
ملنے والوں کو تم کیسے سچی بات بتاؤ گی
دنیا والوں سے ملنے کی خواہش ٹھیک سہی لیکن
عشق کا چلہ کاٹ رہی ہو باہر کیسے آؤ گی
دل میں آنگن میں اب تک اک پیڑ کھڑا ہے یادوں کا
وقت کی آندھی ہار چکی ہے تم کیا اسے گراؤ گی
کہنے کو تو روٹھ گئی ہو اس سے لیکن یاد رہے
آج بھی دیر سے وہ لوٹے گا آج بھی تمہی مناؤ گی
ایک مہینے بعد ملا تو نام بھی وہ میرا بھول گیا
جس نے چلتے وقت کہا تھا “ یاد بہت تم آؤ گی“
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
کبھی خود کو میرے اختیار میں دو تو
کبھی خود کو میرے اختیار میں دو تو
میں تیری آنکھوں میں اَن گنت خواب سجاؤں
ترے بازؤں کواپنی زات کا حصہ بناؤں
تیری باتوں میں پیار کی روشنی بھر دوں
ترے قدموں کو انتظار کی رہ گزر پہ چلاؤں
جان کر جو تم نظر چُرالیتے ہو
اس نظر کو میں نظر کا چور بناؤں
ان انگلیوں کو تری زلفوں کا لمس دوں
اپنے ہاتھوں میں ترے ہاتھوں کی لکیر ملاؤں
میری شریکِ حیات بن کر تو میرے ساتھ چلے
میں تیری منزل تیرا ہمنوا کہلاؤں
کبھی خود پر جو تم اپنا حق جتاؤ
تجھے لے کے میں تجھ سے بھی دور چلا جاؤں
کبھی خود کو جو میرے اختیار میں دو تو
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
تب یاد بہت تم آتے ہو
جب رات کی ناگن ڈستی ہے
نس نس میں زہر اُترتا ہے
جب چاند کی کرنیں تیزی سے
اِس دل کو چیڑ کے آتی ہے
جب آنکھ کے اندر ہی آنسو
زنجیروں میں بندھ جاتے ہیں
سب جزبوں پہ چھا جاتے ہیں
تب یاد بہت تم آتے ہو
جب درد کی جھانجر بجتی ہے
جب رقص غموں کا ہوتا ہے
خوابوں کی تال پہ سارے دکھ
وحشت کے ساز بجاتے ہیں
گاتے ہیں خواہش کی لے میں
مستی میں جھومتے جاتے ہیں
سب جزبوں پر چھا جاتے ہیں
تب یاد بہت تم آتے ہو
Abdul Waheed(Muskan)
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets