Akelapan
Poet: Azhar Sabri By: Azhar Sabri, New DelhiFakhar Karta Hai Khud Pe Fighar Karke Akelapan
Bahein Filaye Baitha Hai Firaq Me Akelapan
Har Simt Gulshan Me Bhi Hamesha Akela Hi Raha
Saaye Ki Tarah Lipta Hai Har Waqt Akelapan
Main Chal Raha Tha Bheed Me Tanhai Ko Soch Soch Kar
Awaaz De Raha Tha Har Shay Me Akelapan
Furkat Ko Dekh Dekh Kar Khush Hota Hai Wo Har Ghadi
Fitrat Se Aa Baitha Hai Mere Daman Me Akelapan
Khushi Ka Talab Kiya To Kismat Bhi Saath Chhod Diya
Wo Le Gaya Khushi Ka Pal Or De Gaya Akelapan
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






