✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Asad
Search
Add Poetry
Poetries by Asad
خواب کشمیر
کچھ تعبیر بھی ھے میرے خواب کی
یا یہ گھڑی نہ ٹلے گی پھر عذاب کی
مین نے دیکھا ھے کشمیر کو آزاد ھوتے
دشمن کو نیست و نابود و برباد ھوتے
ہر سو ہر طرف تکبیر کے نعرے تھے
کیا ھی وہ منظر تھے نظارے تھے
آخر کار شہیدوں کا لہو رنگ لے آیا
ھر طرف خوشیوں کا ماحول ھے چھایا
نہیں معلوم کہ یہ سچ ھوگا بھی
یا میرا خواب خواب ھی رھ جائے گا
Asad
Copy
اجنبی
کسی اجنبی کی خاطر وہ ھم سے روٹھ گیا
رشتہ برسوں پرانا آج ھم سے توڑ گیا
دل کو کھلونا جان کر اسد توڑ دیا اس نے
اور کہنے لگا ارے !! ہاتھون سے چھوٹ گیا
Asad
Copy
عرضدار ٢
جناب کی حضور مین کچھ عرض دار ھوں
دانستہ آپ کے عشق میں گرفتار ھوں
رات گئے جاگتا ھوں آرام نہیں دل کو
تسکین کی تلاش میں پل پل خوار ھوں
سگء در جانہ کا بھی مقام نہیں حاصل
یعنی میں اسقدر نکما بیکار ھوں
قاںم رکھئے ھمیشہ روابط عشق کے
کہ میں بھی جناب کے پیار کا امیدوار ھوں
عرضی کو ھماری قبول فرما لیجئے
ھے امید یہی اور میں شکر گزار ھوں
Asad
Copy
قول و قرار
اس دل کے قول و قرار کا کیا؟؟
اپنے درمیان بڑھتے پیار کا کیا
جو آستین کا سانپ تھا کبھی
اس دشمن سے دوست یار کا کیا؟؟
جس باغ کا کوئی مالی نہیں
اس باغ سے تعلق بہار کا کیا؟
آنے کو آ جائے قرار اپنے دل کو
مگر اس بے جا کے انتظار کا کیا ؟؟
ایک پل کی جھلک کافی تھی ھمیں
پر ان آنکھوں کے خمار کا کیا
Asad
Copy
خدا کے واسطے
باقی کچھ بچتا نہیں جب قضا کے واسطے
پھر ہاتھ نہ اٹھائیے کیونکر دعا کے واسطے؟؟
کرتا نہیں کیا کچھ انسان بقا کے واسطے
یعنی بہر بخشش و عطا کے واسطے
دعائے عمر خیر ھے اپنے ورد زبان جاری
پاؤں عمر جاوید میں اے کاش تاکہ واسطے
کوئی چارئہ دل اسد ان کے سوا نہیں
لائو کہین سے ڈھونڈہ اسے خدا کے واسطے
Asad
Copy
آنسو بہا کر روئیں
چلو پھر سے گلے انکو لگا کر روئیں
رونے کی حسرت ھے آنسو بہا کر روئیں
ماتم کوئی اس کے آگے گریہ کر لیں
آنکھوں کو اپنی خون رلا کر روئیں
سنا داستان اسے کوئی غم ھجر اپنی
کاندھے پر رکھے سر کو جھکا کر روئیں
جب وہ اپنے آنسو پوچھنے کو آئیں
تو دامن میں اسکے منہ کو چھپا کر روئیں
گریہ زاری کی اپنے اسد انتھا کر دیں
یان تک کہ انہیں بھی افسردہ بنا کر روئیں
Asad
Copy
لب کشائی
احسان تیرے ھم سے چکائے نہ جائیں گے
لب کشائی کیا کیجئے جب جتائے نہ جائیں گے
ھم پہلے سے مقروض ھیں صاحب حضور کے
اور مزید بوجھ کاندھے اپنے اٹھائے نہ جائیں گے
Asad
Copy
ترانہ دل کا
چلو فھر سے لکھیں کوئی فسانہ دل کا۔۔۔۔
اپنی محبت میں ڈوبا کوئی ترانہ دل کا۔۔۔
وہ آٹھوں پہر کاٹنا تمھاری گلی کے چکر۔۔۔
کیوں نہ لکھیں وہ ھر ایک بہانہ دل کا۔۔۔۔
ہاں یاد ھیں تمہیں کچھ پیار کی وہ باتیں؟؟
یا بھول گئے تم ھر ایک خزانہ دل کا
ہاں مجھ کو یاد ھے وہ پہلی بار کا ملنا
میں کیسے بھول سکتا ھوں پل سہانہ دل کا
وہ تیری نگاہ ناز کا اٹھنا کیا لکھوں میں ؟؟
بس ھیچ تھا سارا عالم اپنے زمانہ دل کا
دل یہ اپنا چاہا کہ فدا تجھ پر کر دیں
زندگی کا اپنی لٹا دیں سارا خزانہ دل کا
اسد تا مرگ بھی بھلائے نہیں بھولے گا
یار وہ پہلی بار تیرا مسکرانا دل کا
Asad
Copy
غم رخصت
موت کہیں غم رخصت کے درمیان نہ ھو جائے
دل کی بستی کہیں دیکھ! ویران نہ ھو جائے
بڑی مشکل سے ملا کرتے ھیں یار دل والے
دل ذرا سوچ کر کہیں بڑا نقصان نہ ھو جائے
چید دن اور سہی یار ٹہر جا تو اپنے پاس
جب تک کہ اس دل کو اطمینان نہ ھو جائے
کیوں توڑے جاتے ھو آہ ! ھم سے سب رشتے
رھنے دو ناطہ کوئی زمانہ بدگمان نہ ھو جائے
دیکھ ابھی بھی وقت ھے آ پھر سے لوٹ ادھر
کہ تیرا دیوانہ کہیں مایوس جان!! نہ ھو جائے
Asad
Copy
عرضدار
جناب کی حضور میں کچھ یوں عرضدار ھوں
کہ دانستہ آپ کی الفت میں گرفتار ھوں
ھے عجب سی کیفیت کچھ سمجھ نہیں آتا
لگتا ھے جیسے آپ سے خود سر بیزار ھوں
کوئی تو مہلت سرکار ملے دل کو سوچنے کی
کہ معاملہ عشق درپیش ھے مبتلائے آزار ھوں
اس سے آگے کیا کہوں میں صاحب حضور سے
بسکہ جان پر بن آئی ھے بے کس لاچار ھوں
جب سے نظر ملی ھے یہ میری حضور سے
تب سے فراق و ھجر میں گرفتار ھوں
ھے گزارش !!! جناب سے کچھ نظر ثانی کی
کہاں آپ کی ہستی اور کہاں مین خدمت گزار ھوں
Asad
Copy
سادہ الفاظ
سادہ سے چند لفظوں کا بیان لکھتا ھوں
دل کو اپنے پیار کا ترجمان لکھتا ھوں
لکھتا ھوں دور حاضر مین عشق کو عذاب
ھوں مبتلا جس مین بمع دل و جان لکھتا ھوں
یہ زندگی اپنی امانت ھے کسی کی
گو سانس لینا کسی کا احسان لکھتا ھوں
بسکہ مزید لکھنا اسد فضول ھے یعنی
ھے کوئی ھمارا بھی قدر دان لکھتا ھوں
Asad
Copy
مجاھد
تجھے محفوط ہاتھوں میں لے آج سونپتا ھوں
تجھے مادر وطن کے حوالے آج میں کرتا ھوں
اگر رتی برابر بھی ھے تجھ میں کوئی ضمیر باقی
تو سلام کرو گے ھمارے مجاھدوں کو دیکھتا ھوں
Asad
Copy
باعث فخر
دل چیر اگر کلیجہ ٹھنڈا نہ ھو
تو چڑھا سولی گر باعث فخر ھے
تیرے ساتھ ھے گہرا رشتہ دل کا
یہ تم کو بھی بخوبی خبر ھے
تیرا ھم سے یوں گریزان ھو نا
اب مت کہئیو قسمت کا چکر ھے
تیرے در سے نکالا سگ تیرا
دیکھ !! خستہ خوار در بدر ھے
چھپا لے اپنے دامن قربت میں
کہ زمانہ طاق مین ھر پہر ھے
عشق کا بوجھ اٹھانا آسان نہیں
دیکھ! کتنا بار اپنے سر پر ھے
اسد جب سے وہ آئے پرسش کو
درد دل کا اپنے کچھ بہتر ھے
Asad
Copy
پیغام
میرے وطن کی طرف میلی آنکھ اٹھانے والے سن
میرا یہ پیغام تم کو ایک نصیحت ھے
کسی بھی طرح ھمیں کمزور نہیں سمجھنا تم
کہ ھمارا ایمان ھے بعد المرگ ایک جنت ھے
مگر !!! تمھارا کیا ھو گا یے نہین معلوم
کہ کافر کے لیے دوزخ ھے عذاب قدرت ھے
Asad
Copy
دعائین
ھم بھی پا لین کوئی عمر جاوید
کاش !! وہ شامل رکھے اپنی دعاؤں میں
ھماری بھی تقدیر کے فیصلے ھو جائیں
ھم بھی یار اڑنے لگیں کھلی فضائون میں
Asad
Copy
مومن و منکر
یہ کیا بنا پھرتا ہے ارے انسان تو
کبھی مومن کبھی منکر کبھی شیطان تو
کیون اتنا گر گیا ھے تو اپنے ضمیر سے ؟
کہ چند روپوں کی خاطر بیچ دیتاھے ایمان تو
یہ سود و محصول کب تھا بھلا تجھکو حلال؟
یعنی برائے نام کا اب رھ گیا مسلمان تو
آدم !!! بھی نکالا گیا تو دیکھ جنت سے
کس سبب کارن وجہ پہچان تو
ابھی بھی وقت ھے دیکھ سمبھلنے کے لیے
پہلی فرصت میں بچا لے دیکھ اپنا ایمان تو
کیا بھروسہ ھے کل پھر اسد حیات کا ؟
کر آخرت کے لیے آج خود کو قربان تو
تو ھے ایک مسلمان سچا سپاھی دین کا
کچھ تو حیثیت کو اپنی ذرا پہچان تو
Asad
Copy
نصیب
اپنا نصیب تو کسی کی ٹھوکرون میں پڑا تھا
مگر کسی کو فرصت نہ ملی نظر گرا دیکھنے کی
Asad
Copy
صبر
صبر کا تو میرے امتحان مت لے
تم کو خدا کا واسطہ میری جان مت لے
جیسے ھو جی لے اپنی حیات خود
غیر کا بھولے سے تواحسان مت لے
کہتا ھون سچ اگرچہ کڑوا سہی
جھوٹی محبت کا مول طوفان مت لے
ھے سراسر گھاٹہ اسدا ور کچھ نہیں
عشق ھے بھاری سودا مہربان مت لے
Asad
Copy
کلمہ حق
مٹا دے کوئی فاصلے اپنے درمیان کے
کہ روشن ھو جائیں ستارے امکان کے
یقین کرے کوئی کہ یہ اپنی خطا نہیں
سب من گھڑت افسانے ھیں دشمن جہان کے
اسکو اک نظر دیکھا تو اچنبھے میں پڑ گئے
سارے طبق روشن ھو گئے اپنے جہان کے
وہ تیرہ احسان ھم بھلائے نہیں بھولے
ہاں! ہاں!! ھم کچے نہیں فھم و گیان کے
چل تھوڑا صبر اور سہی اے دل نادان
تو بھی دیکھ لے گا جلوے اس مرجان کے
کیا تونے عشق کی گھٹی نہیں پی ھنوز؟
جو کرنے لگا ھے دعوے پیار میں گمان کے
اسد!!! ھے آرزو کہ موت آئے اس وقت
کلمہ ء حق جاری ھو جب اپنی زبان کے
Asad
Copy
قابل
سر اٹھانے کے قابل کہین چھوڑا نہیں اس نے
نجانے کس بات کا بدلہ لیا اسد ھمارے یار نے؟
Asad
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets