✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Aamar Naeem
Search
Add Poetry
Poetries by Aamar Naeem
ایک سہ مصرعی نظم
ایہدے کولوں ڈردا بندہ
موت دے اوہلے ہو جاندا اے
غربت ایسی ڈائن اے
Dr Qamar Siddiqui
Copy
نفی اثبات
آنکھوں کی لو بجھنے کو تھی
دل کی دھڑکن ہانپ چکی تھی
بدن نقاہت ڈھانپ چکی تھی
ذھن سڑک پر
ممکن اور ناممکن سوچیں
آپس میں ٹکرا ٹکرا کر
بالآخر
دم توڑ رہی تھیں
خاموشی میں آہٹ ابھری
دروازے پر دستک اتری
آنکھوں کی لو بھڑک اٹھی تھی
دل کی دھڑکن پھڑک اٹھی تھی
موت کی ہچکی اور وہ
دونوں
ایک ہی لمحے میں آئے تھے
Dr Qamar Siddiqui
Copy
آفرین اے شہیدان کرب و بلا !
نوک نیزہ پہ حال کھیلا ہے
علی اصغر کمال کھیلا ہے
جیسے کھیلا ہے ہاشمی کمسن
کوئی جری بھی خال کھیلا ہے
ایک کائیاں تھا حر زمانے میں
کس قیامت کی چال کھیلا ہے
آفرین ! اے وفا کے پالنہار
تو عدیم المثال کھیلا ہے
خود مشئیت ھیران ہے ابتک
کیسے زہرا کا لال کھیلا ہے
Dr Qamar Siddiqui
Copy
سارے موسم میرے گلفام کی صورت
ہم صحیفہ ہیں نہ الہام کی صورت
اس سے منسوب ہیں الزام کی صورت
اپنا ہونا بھی عجب ہونا ہے
بزم ہستی میں ہیں دشنام کی صورت
آج بھی لات و منات و عزی
ہیں حقائق مگر اوہام کی صورت
اعتقادات کی روداد میں الله کا وجود
ہے تو شامل مگر ابہام کی صورت
شام ڈھلتے ہی نگاہوں میں اتر آتے ہیں
سارے موسم میرے گلفام کی صورت
Dr Qamar Siddiqui
Copy
جس باغ کا مالی کوئی نہیں
اس باغ کا حسن سے کیا رشتہ
جس باغ کا مالی کوئی نہیں
وہ جھگڑا بھی کوئی جھگڑا ہے
جس جھگڑے میں گالی کوئی نہیں
کس کام کا وہ سسرال میاں
جہاں سالا ، سالی کوئی نہیں
کیا لطف مزاحیہ شاعری کا
جب اس پر تالی کوئی نہیں
Dr Qamar Siddiqui
Copy
عشق وہ مقدمہ ہے
عشق وہ مقدمہ ہے
جس کا مدعی یارو
چاہتا ہے کہ اس کی
“پیشیاں“ ختم نہ ہوں
Dr Qamar Siddiqui
Copy
محبت ھو گئی تو کیا کریں گے؟
محبت ھو گئی تو کیا کریں گے
تمھاری یاد سے الجھا کریں گے
اندھیری رات کے آنگن میں جاناں
تیری تصویر سے کھیلا کریں گے
تجھے ہم اپنے شعروں میں سجا کر
تیرے “احساس“ کی پوجا کریں گے
گلابوں میں جو دیکھی تتلیاں تو
تمھارے لمس کو سوچا کریں گے
ھم اپنی ڈائری میں جان جاناں
تمھاری فرقتیں لکھا کریں گے
کہاں ھو کس طرح ھو کس کے سنگ ھو
ہم اکثر چاند سے پوچھا کریں گے
وہ رستے جن پہ تھے تم ساتھہ میرے
تیرا پوچھیں گے تو رویا کریں گے
تمہاری یاد میں دن رات کھو کر
ہم اپنے آپ سے روٹھا کریں گے
کٹھن راہوں میں پڑ کر کیا کریں گے
ہم اپنے آپ کو تنہا کریں گے
تمہارے عشق میں بن کر تماشا
ہم اپنے آپ کو رسوا کریں گے
Dr Qamar Siddiqui
Copy
دے رہا ھے یہ سبق آج بھی کردار حسین
ہاتھہ پر ہاتھہ دھرے بیتھے ، تو پھر کہنا نہیں
تنکا ھو کر بھی ڈٹے رھنا ، مگر بہنا نہیں
دے رہا ھے یہ سبق آج بھی کردار حسین
صبر اک “جہد مسلسل“ ہے ، ستم سہنا نہیں
Dr Qamar Siddiqui
Copy
ایسا کیوں ھے
ایسا کیوں ھے ؟
کہ تم نہیں ھو
مگر لگتا ھے
یہیں کہیں ھو
ایسا کیوں ھے ؟
آخرایسا کیوں ھے
کئی دنوں کی مسافتوں پر ھے
“خوبرو“ تو
مگر کیوں لگتی ھے
“روبرو“ تو
ایسا کیوں ھے ؟
آخرایسا کیوں ھے
Dr Qamar Siddiqui
Copy
بارش اچھی ھوتی ھے ۔۔۔۔۔۔ !
بارش سے گھبراؤ مت
بارش اچھی ھوتی ھے
سچ کو ھے اجاگر کرتی
خود جو سچی ھوتی ھے
اس کی چنچل بوندوں میں
جاناں ! سب کچھہ بہہ جاتا ھے
کچے رنگ اتر جاتے ھیں
پکا رنگ ھی رہ جاتا ھے
بارش سے گھبراؤ مت
بارش اچھی ھوتی ھے
Dr Qamar Siddiqui
Copy
سنا ھے بیکل ھو، بے سکوں ھو۔۔۔؟
سنا ھے بیکل ھو ، بے سکوں ھو
ذرا بتاؤ تو ایسے کیوں ھو
ملن کے رستے میں تھے جو حائل
کہاں گئے اب وہ سب دلائل
یہ فیصلہ کس کا تھا بتاؤ؟
کہا تھا کس نے کہ “آپ جاؤ“
تمہاری بانہوں میں رہنا چاہا
حسیں پناھوں مییں رھنا چاھا
بتاؤ نا ! کیا برا کیا تھا
اگر تمہیں ھم نے چن لیا تھا
سنو جو دل درد سہہ رہا ھے
وہ تم سے ھر پل یہ کہہ رہا ھے
ھزار رستے بدل کے دیکھو
کروڑ رنگوں میں ڈھل کے دیکھو
کہیں نہ اب آشیاں ملے گا
طمانیت کا جہاں ملے گا
Dr Qamar Siddiqui
Copy
ھاتھوں میں نہ دینا ھاتھہ گوری
ھاتھوں میں نہ دینا ھاتھ گوری
سن لینا میری بات گوری
پیت کا کھیل انوکھا ھے
یاں قدم قدم پر دھوکا ھے
ماں باپ کا نام گنوائے گی
تو پھر بیٹھی پچھتائے گی
ھاتھوں میں نہ دینا ھاتھ گوری
سن لینا میری بات گوری
لیلائیں ۔ سسیاں اور ہییریں
ھیں اب بھی وفا کی تصویریں
یہ رانجھے ، پنل اور مجنوں
کرتے ھیں وفا کا اب کے خوں
ھاتھوں میں نہ دینا ھاتھ گوری
سن لینا میری بات گوریط
Dr Qamar Siddiqui
Copy
او جان جاں ،تم ھو کہاں ؟
مہکی فضائیں
بہکی ھوائیں
بل کھاتے رستے
گل ہنستے ہنستے
دے کر صدائیں
تم کو بلائیں
او جان جاں
تم ھو کہاں
آ جاؤ نا
آ جاؤ نا
جہاں تم نے رک کر
میرے سنگ جھک کر
چھوا تھا چنبیلی کو
شوخ البییلی کو
پھولوں کی وہ کیاری
کہتی ھے میں واری
او جان جاں
تم ھو کہاں
آ جاؤ نا
آ جاؤ نا ؟
Dr Qamar Siddiqui
Copy
چاند کی خواھش نادانی ھے ، چاند کبھی ھاتھ آیا ھے
پیار کے موسم بیت چکے اب ھجر کا موسم آیا ھے
تنہا بیٹھا سوچ رہا ھوں ، کیا کھویا ، کیا پایا ھے
ھجر کی لمبی راتیں ھیں اور ایک سسکتا سایا ھے
تیری یادیں ، تیری باتیں ، اپنا کل سرمایا ھے
اھل ھوس کی اس دنیا میں کون کسی سے پیار کرے
کون کسی کا دردی ھو ، جب دین ایمان ہی مایا ھے
عقل پریشاں ۔ دیدہء حیراں کیسا موسم آیا ھے
انسانوں نے انسانوں کو انساں سے ڈسوایا ھے
چاک گریباں پاؤں میں چھالے ، ہاتھوں میں کشکول
تیری چاہت میں اے ساجن ھم نے یہی کچھ پایا ھے
میرا پاگل منوا مچلے لاکھہ اسے سمجھاؤں میں
چاند کی خواھش نادانی ھے ، چاند کبھی ھاتھ آیا ھے
Dr Qamar Siddiqui
Copy
وہ ایک لمحہ ہی بس امر ہو گا
وہ ایک لمحہ ہی بس امر ہو گا
تیرے قدموں میں جب قمر ہو گا
بے وفا تیرا پیار میرے لئے
تپتے صحرا میں اک شجر ہو گا
دیکھے زاھد تو توڑ لے توبہ
مجھ کافر سے کیا صبر ہو گا
ہم کو ہے خامشی پہ ناز اپنی
گفتگو آپ کا ہنر ہو گا
کیا پتہ تھا کہ اس سفر کے بعد
ہم کو در پیش پھر سفر ہو گا
Dr Qamar Siddiqui
Copy
ھم کو تم منتظر ھی پاؤ گے
قربتیں فاصلوں ڈھل جائیں
دوست جب راستے بدل جائیں
ھم کو تم منتظر ھی پاؤ گے
لوٹ کرجب کبھی بھی آؤ گے
غم نہ کرنا ملول مت ھونا
جان جاناں فضول مت رونا
ھم کو تم منتظر ھی پاؤ گے
لوٹ کرجب کبھی بھی آؤ گے
پلکیں رہ میںبچھائے بیٹھے ھیں
راستوں کو سجائے بیٹھے ھیں
ھم کو تم منتظر ھی پاؤ گے
لوٹ کرجب کبھی بھی آؤ گے
ہم کو ٹھکرا کے چل دئیے ہو تم
دیکھو کس راہ چل دئیے ہو تم
ھم کو تم منتظر ھی پاؤ گے
لوٹ کرجب کبھی بھی آؤ گے
سن لو واللہ جاں نکلتی ھو
زندگانی کی شام دھلتی ھو
ھم کو تم منتظر ھی پاؤ گے
لوٹ کرجب کبھی بھی آؤ گے
Dr Qamar Siddiqui
Copy
خدائے بر تر کے روبرو
ابھی تو سانس چل رہی ھے
ابھی تو یہ دل دھڑک رہا ھے
سنو اسیران روز و شب تم
اس سے پہلے، ھاں اس سے پہلے
کہ دل تھکن کا شکار ھو
اور سانس بھی ھانپ کانپ جائے
پا بہ جولاں ، ھاں پا بہ جولاں
خدائے بر تر کے روبرو
خود کو پیش کر دو
Dr Qamar Siddiqui
Copy
بیٹا ؟ مسجد ؟ گولی ؟
اونچے اونچے محلوں کی غربت یوں ہنسی اڑائے
ہر کونے پر ایک بھکاری کھڑا ہے ہاتھ پھیلائے
یہ بابا جو سڑک کنارے آڑھا ترچھا لیٹا ھے
کاش کوئی بہلاول ، حمزہ اس کا حق دلوائے
چھت سے لٹکتی خونی ڈوری اس پہ جھولتی دوشیزہ
لکھہ گئی ھے “ ابا سے کہنا ، نہ جاگے سو جائے“
جان میری لندن جاؤں گا چاندی کے جھمکے لاؤں گا
بالوں میں چاندی بھر آئی ، پیا نہ لوٹ کے آئے
خون آلودہ شرٹ دکھا کر “ پگلی “ سب سے پوچھے
میرا بیٹا ؟ مسجد ؟ گولی ؟ کون اسے سمجھائے
Dr Qamar Siddiqui
Copy
دو شعر
ساز دل پہ عشق کا نغمہ میں گاؤں گا
تم کو اپنی غزل کا عنواں بناؤں گا
جو تلخئی حیات سے نہ مٹ سکے کبھی
سپنوں کی مٹی گوندھ کر وہ بت بناؤں گا
Dr Qamar Siddiqui
Copy
تو آکھیں تے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
چپ دی سولی چڑھ جانواں گا
تو آکھیں تے مر جانواں گا
عشق دا پینڈا ڈاھڈا اوکھا
پر ایہہ پینڈا کر جانواں گا
دوئی دی کند ڈھا دے نئیں تے
سکدا سکدا مر جانواں گا
Dr Qamar Siddiqui
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets