سنا ھے بیکل ھو ، بے سکوں ھو
ذرا بتاؤ تو ایسے کیوں ھو
ملن کے رستے میں تھے جو حائل
کہاں گئے اب وہ سب دلائل
یہ فیصلہ کس کا تھا بتاؤ؟
کہا تھا کس نے کہ “آپ جاؤ“
تمہاری بانہوں میں رہنا چاہا
حسیں پناھوں مییں رھنا چاھا
بتاؤ نا ! کیا برا کیا تھا
اگر تمہیں ھم نے چن لیا تھا
سنو جو دل درد سہہ رہا ھے
وہ تم سے ھر پل یہ کہہ رہا ھے
ھزار رستے بدل کے دیکھو
کروڑ رنگوں میں ڈھل کے دیکھو
کہیں نہ اب آشیاں ملے گا
طمانیت کا جہاں ملے گا