Add Poetry

Poetries by Faisal Saeed

ہائے میری زمیں ہائے میرا وطن فخرِ ارض و سما، خاتم الانبیاء
سرورِ ذی حَشَم، میں پَرِیشان ہوں !
آپؐ کے عہد میں جتنے کافر تھے سب
ہاں وہی سب کے سب اب یہاں آ بسے
فخرِ کون و مکاں کردیں اپنا کرم
میں پریشان ہوں میں پریشان ہوں
ایک نغمہ سنایا تھا ماں نے کبھی
"چاند میری زمیں پھول میرا وطن"
دو نفل پڑھ کے ماں، بَین کرتی ہے اب
ہائے میری زمیں ہائے میرا وطن
ہادیِ انس و جاں خاتِمُ الْاَنْبِیا
آپؐ سے کیا چھپا آپؐ پر سب عَیاں
نوری محفل کے قصے تو گم ہوگئے
نور کے نام پر ہیں تماشے بہت
ہاں ہیں حلوے بہت اور بتاشے بہت
ایک غدار کو ہم نے کہتے سنا
لوٹ لو لوٹ لو یہ چمن لوٹ لو
دخترِ مفلساں کا بدن لوٹ لو
سب کتابیں جلا دو قلم توڑ دو
شاعروں سے تم ان کا سخن لوٹ لو
جو ہے باقی بَچا وہ وطن لوٹ لو
کچھ بھی چھوڑو نہیں سب کا سب لوٹ لو
نام لے لے کے گاتا ہے وہ آپؐ کا
"عرش پر دھوم ہے فرش پر دھوم ہے"
"مومنو آج گنجِ سخا لوٹ لو"
لوٹنے کا مزا آج کی رات ہے
رہبرِ دو جہاں خاتم الانبیاء
المدد المدد یا رسولِ خدا
میں پَرِیشان ہوں ! میں پَرِیشان ہوں
Faisal Saeed
کَیف و مَسْتی میں مگن ڈولتے گاتے لوگو کَیف و مَسْتی میں مگن ڈولتے گاتے لوگو
پابَـہ زَنْـجِیر بـہاروں سے تـمہیں کیا مطلب
چَـرْخ پہ ٹـوٹتے تاروں سـے تـمہیں کیا لیـنا
کتنے مَعْصُوم یہاں بھوک سے مر جاتے ہیں
عِـصْمَتیں بـیچ کـر آئـیں تــو کَــفَن پاتے ہیں
لـــوگ ناکَرْدَہ گُــناہی کـی ســـزا کاٹتے ہیں!
حَق پَرَسْتی پہ یہاں دار و رَسَن پاتے ہیں
تم کو بَرْزَخ بھی مُیَسَّر نہیں ہوگی سن لو
جیتے جی کچھ بھی نہ پایا تو پَرِیشان کیوں ہو
تم تِہی دَسْت ! تو مر کر بھی نہ کچھ پاؤ گے
بَـخْتِ خُـفْتَہ لیے آئے ہـو چـلے جاؤ گے
ظُلْـم در ظُلْـم جــوبَـرْداشْت کیا کـرتے ہو
اپـنی جـانوں پـــہ بـڑا ظُلْـم کیا کـرتے ہو
روز اٹھتے ہیں جَنازے چلو اِک اور سہی
خاکِ کَرْبَل کی قَسَم اور سہی اور سہی
تم یَزِیدی ہو سو لَشْکَر لیے چڑھ دوڑو گے
ہم حُسَینی ہیں اکیلے ہی نکل آئیں گے
عــہدِ ظلمت سے نکلنا ہے تو لڑنا سیکھو
خـــون آمیز اِرادوں سے سـنورنا سیکھو
خـــون آشام درندوں کی غلامی کب تک
جینا چاہو جو مرے یار! تو مرنا سیکھو
Faisal Saeed
Famous Poets
View More Poets