Poetries by Ghani Ur Rehman Anjum
اب جو آٸی ھے تو ویسے نہیں جانے والی اب جو آئی ہے تو ویسے نہیں جانے والی
تیز بارش میں ہوا شور مچانے والی
وہ جو روٹھا ہے تو افسوس مجھے ہے لیکن
بات کوئی بھی نہ تھی روٹھ کے جانے والی
ایک صورت نے پریشان کیٸے رکھا ہے
ایک صورت ہے مری نیند اڑانے والی
ہم مزاجی کا یہ عالم ہے کہ اک دوجے سے
بات کرتے ہی نہیں بات بڑھانے والی
کام دنیا کے مکمل کیئے جاتے ہیں کہ اب
ایک ہستی ہے ہمیں پاس بلانے والی
تادم حشر رہے گی وہ ہدایت کی کتاب
تادم حشر ہمیں راہ دکھانے والی
ساری دنیا سے الگ اس کی طبیعت انجم
کوئی عادت ہی نہیں اس میں زمانے والی غنی الرحمن انجم
تیز بارش میں ہوا شور مچانے والی
وہ جو روٹھا ہے تو افسوس مجھے ہے لیکن
بات کوئی بھی نہ تھی روٹھ کے جانے والی
ایک صورت نے پریشان کیٸے رکھا ہے
ایک صورت ہے مری نیند اڑانے والی
ہم مزاجی کا یہ عالم ہے کہ اک دوجے سے
بات کرتے ہی نہیں بات بڑھانے والی
کام دنیا کے مکمل کیئے جاتے ہیں کہ اب
ایک ہستی ہے ہمیں پاس بلانے والی
تادم حشر رہے گی وہ ہدایت کی کتاب
تادم حشر ہمیں راہ دکھانے والی
ساری دنیا سے الگ اس کی طبیعت انجم
کوئی عادت ہی نہیں اس میں زمانے والی غنی الرحمن انجم
آپ کی طرح کوٸی اور نہیں آپ کی طرح کوٸی اور نہیں
اس لیٸے اور زیر غور نہیں
کیا سبب ہے کہ خامشی ہے یہاں
کیا سبب ہے کہ کوٸی شور نہیں ghani ur rehman anjumغنی الرحمن انجم
اس لیٸے اور زیر غور نہیں
کیا سبب ہے کہ خامشی ہے یہاں
کیا سبب ہے کہ کوٸی شور نہیں ghani ur rehman anjumغنی الرحمن انجم
باعث آزار ھو جاتے ہیں لوگ باعث آزار ہو جاتے ہیں لوگ
راہ کی دیوار ہو جاتے ہیں لوگ
عاقل و ہشیار ہو جاتے ہیں لوگ
جب کبھی زردار ہو جاتے ہیں لوگ
عشق ہو جانے سے پہلے سوچ لو
عشق میں بیکار ہو جاتے ہیں لوگ
پہلے سب ہوتے ہیں سادہ اور پھر۔۔
سیکھ کر فنکار ہو جاتے ہیں لوگ
زندگی نعمت خدا کی ہے اگر
اس سے کیوں بے زار ھو جاتے ہیں لوگ
ہم جنھیں آساں سمجھتے ہیں غنی
بس وہی دشوار ہو جاتے ہیں لوگ
غنی الرحمن انجم
راہ کی دیوار ہو جاتے ہیں لوگ
عاقل و ہشیار ہو جاتے ہیں لوگ
جب کبھی زردار ہو جاتے ہیں لوگ
عشق ہو جانے سے پہلے سوچ لو
عشق میں بیکار ہو جاتے ہیں لوگ
پہلے سب ہوتے ہیں سادہ اور پھر۔۔
سیکھ کر فنکار ہو جاتے ہیں لوگ
زندگی نعمت خدا کی ہے اگر
اس سے کیوں بے زار ھو جاتے ہیں لوگ
ہم جنھیں آساں سمجھتے ہیں غنی
بس وہی دشوار ہو جاتے ہیں لوگ
غنی الرحمن انجم
سوچ سمجھ لفظوں کو تول سوچ سمجھ لفظوں کو تول
پھر جو آئے جی میں بول
میٹھی میٹھی باتیں کر
میٹھا میٹھا سب سے بول
سب کے اپنے اپنے دام
سب کے اپنے اپنے مول
بند کمرے سے باہر جھانک
بند کمرے کی کھڑکی کھول
میرے بندے میں سنتا ہوں
میرے بندے مجھ سے بول
دیکھو پھر کب ملتے ہیں
دیکھو دنیا کتنی گول
سب کو اچھے لگتے ہیں
دور کے بجنے والے ڈھول
غنی الرحمن انجم
پھر جو آئے جی میں بول
میٹھی میٹھی باتیں کر
میٹھا میٹھا سب سے بول
سب کے اپنے اپنے دام
سب کے اپنے اپنے مول
بند کمرے سے باہر جھانک
بند کمرے کی کھڑکی کھول
میرے بندے میں سنتا ہوں
میرے بندے مجھ سے بول
دیکھو پھر کب ملتے ہیں
دیکھو دنیا کتنی گول
سب کو اچھے لگتے ہیں
دور کے بجنے والے ڈھول
غنی الرحمن انجم
کہاں پہ بولنا ہے چپ کہاں ضروری ہے کہاں پہ بولنا ہے چپ کہاں ضروری ہے
ہمارے منہ میں ہماری زباں ضروری ہے
ہم ایسے علم سے قاصر ہیں کہ یہ جان سکیں
کہاں پہ دھوپ کہاں سائباں ضروری ہے
جہاں پہ مجھ کو کڑی دھوپ سے گزرنا ہے
تمہارے پیار کا آنچل وہاں ضروری ہے
اکیلے پن کی اذیّت کے دور کرنے کو
کوئی رفیق کوئی رازداں ضروری ہے
کسی کے پاس اگر کچھ نہیں تو کچھ بھی نہیں
کسی کے واسطے سارا جہاں ضروری ہے ghani ur rehman anjum
ہمارے منہ میں ہماری زباں ضروری ہے
ہم ایسے علم سے قاصر ہیں کہ یہ جان سکیں
کہاں پہ دھوپ کہاں سائباں ضروری ہے
جہاں پہ مجھ کو کڑی دھوپ سے گزرنا ہے
تمہارے پیار کا آنچل وہاں ضروری ہے
اکیلے پن کی اذیّت کے دور کرنے کو
کوئی رفیق کوئی رازداں ضروری ہے
کسی کے پاس اگر کچھ نہیں تو کچھ بھی نہیں
کسی کے واسطے سارا جہاں ضروری ہے ghani ur rehman anjum
فصلِ مہر و محبت کو زر کھا گئی فصلِ مہر و محبت کو زر کھا گئی
زندگی کو کسی کی نظر کھا گئی
مجھ پہ افلاس کی تیرگی مستقل
میرے بچوں کا روشن سحر کھا گئی
میرا گھر ہی نہیں مفلسی کا شکار
اور بھی ایسے کتنے ہی گھر کھا گئی
دل کے ہاتھوں محبت میں اس نے فریب
لاکھ چاہا نہ کھائے مگر کھا گئی
زندگی کا رہے کیسے پھر اعتبار
زندگی زندگی کو اگر کھاگئی
ghani ur rehman anjum
زندگی کو کسی کی نظر کھا گئی
مجھ پہ افلاس کی تیرگی مستقل
میرے بچوں کا روشن سحر کھا گئی
میرا گھر ہی نہیں مفلسی کا شکار
اور بھی ایسے کتنے ہی گھر کھا گئی
دل کے ہاتھوں محبت میں اس نے فریب
لاکھ چاہا نہ کھائے مگر کھا گئی
زندگی کا رہے کیسے پھر اعتبار
زندگی زندگی کو اگر کھاگئی
ghani ur rehman anjum
بلا سے اپنے گر اجنبی ہے بلا سے اپنے گر اجنبی ہے
مجھے محبت اسی نے دی ہے
ہمارے جیسا ہی سوچتا ہے
ہمارے جیسا ہی آدمی ہے
جو رستہ روکے کھڑی ہوئی تھی
وہ آج دیوار گر پڑی ہے
یہ شان و شوکت جو دیکھتے ہو
یہ سب دکھاوا ہے ظاہری ہے
کہیں تو ہم کو بھی جا ملے گی
خدا کی دنیا بہت بڑی ہے
جو میں سمجھتا ہوں گفتگو ہے
جو تم سمجھتے ہو شاعری ہے
تمھاری چاہت مرا اثاثہ
تمھاری چاہت ہی زندگی ہے
جو پیار دیتا ہے سب کو انجم
خدا قسم ہے خدا وہی ہے ghani ur rehman anjum
مجھے محبت اسی نے دی ہے
ہمارے جیسا ہی سوچتا ہے
ہمارے جیسا ہی آدمی ہے
جو رستہ روکے کھڑی ہوئی تھی
وہ آج دیوار گر پڑی ہے
یہ شان و شوکت جو دیکھتے ہو
یہ سب دکھاوا ہے ظاہری ہے
کہیں تو ہم کو بھی جا ملے گی
خدا کی دنیا بہت بڑی ہے
جو میں سمجھتا ہوں گفتگو ہے
جو تم سمجھتے ہو شاعری ہے
تمھاری چاہت مرا اثاثہ
تمھاری چاہت ہی زندگی ہے
جو پیار دیتا ہے سب کو انجم
خدا قسم ہے خدا وہی ہے ghani ur rehman anjum