✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Muhammad Burhan Ul Haq Jalali
Search
Add Poetry
Poetries by Muhammad Burhan Ul Haq Jalali
نہیں کوئی سپہ سالار امام المرسلین جیسا
نہیں کوئی سپہ سالار امام المرسلین جیسا
گر کرنی ہے حکمرانی انداز اپناؤ امام المرسلین جیسا
کیوں کرتے ہو پیروی اہل یورپ کی
یورپ کے پاس کہاں سپہ سالار امام المرسلین جیسا
اٹھاؤ خطبات غزوات النبی صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم
نہیں ملے گا کوئی خطیب مثل امام المرسلین جیسا
اٹھاؤ سیرت باعث تخلیق کائنات کی
نہیں پاؤ گے کوئی نموذج امام المرسلین جیسا
نہیں کوئی سپہ سالار امام المرسلین جیسا
گر کرنی ہے حکمرانی انداز اپناؤ امام المرسلین جیسا
MUHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI
Copy
بارگاہ عالی مقام علیہ السلام
یوم ازل سے ہوں گدا امام حسین کا
وراثت میں میں نے پایا الفت و پیار امام حسین کا
کافی ہے میرے لئے عشق حسین کا
جہاں بھر میں چل رھا ہے سکہ امام حسین کا
دنیا آج بھی یاد کرتی ہے معرکہ کربلا
دنیا نے دیکھا ہے صبرو رضاامام حسین کا
ثبوت دے دیا اکبر واصغر کی جنگ نے
شیرانِ شیر ہوتا ہے بچہ امام حسین کا
MUHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI
Copy
سیاستدان سیاستدان کھا گئے سارا پاکستان
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
پاکستانی معیشیت کو کردیا بدنام
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
کرپشن مشن ہے ان کا
جھوٹ ہے ان کی پہچان
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
انہوں نے بل دیا آقا کا فرمان
آگیا پھر پانامہ میں ان کا نام
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
ان لٹیروں نے کردیا اپنے ہنر سے
دنیا بھر میں پاکستان کو بدنام
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
ہرالیکشن پہ کراتے ہیں یہ اپنی پہچان
بعد الیکشن کے بھول جاتے ہیں عوم
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
دوران الیکشن نظر آتے ہیں ہرمقام
بعد الیکشن کے ہو جاتے ہیں گمنام
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
انہوں نے کردیا غریب کو کنگال
خود بنا لیا دولت میں نام
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
ان کے وعدوں سے اٹھ گیا اعتماد عوام
کیونکہ انہوں نے بھلا دیا فرمان رحمان
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
سوئس بینکوں میں پیسہ عوام
ڈان لیکس اور پانامہ میں آتا ہے ان کا نام
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
اسمبلیوں میں جا کر بھول گئے قول و قرار
کیونکہ انہیں یاد نہیں حلف نامہ ہے کس کے نام
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
نہیں ہے کردقر کی بات ان میں
نہیں ہے اخلاق کا کوئی نام
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
ایجوکیشن کی کمر توڑ دی انہوں نے
اسی لئے جعلی ڈگریوں میں آتا ہے ان کا نام
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
نہیں یاد ان کو یہ دنیا فانی ہے
نہیں یاد ان کو رب کو دینی ہے جان
سیاستدان سیاستدان
کھا گئے سارا پاکستان
والسلام
اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معذرت
محمد برھان الحق
ایک نا معلوم شاعر کی نظم کا شعر لے لکھی گئی ایک مزاحیہ نظم
MUHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI
Copy
وطن پاکستان
بعد اسلام کے کیوں مرتے ہو کسی کے لئے
گر جان دینی ہے تو جان دو وطن کے لئے
اے مرد مسلماں گر جان دو گے وطن کے لئے
لوگ تمھیں آنکھوں پہ اٹھائیں گے تمھاری عزت کے لئے
دل پہ تحریر نقش ہے پاکستان کے لیے
اک جذبہ الفت کی تعبیر ہے پاکستان کے لیے
کون ہمت کرسکتا ہے تسخیر پاکستان کے لیے
کیونکہ اس وطن کو ہم نے لیا اسلام کے لیے
تن من دھن سب قربان کردیں گے ہم برھان
اس وطن کی خاطر اس مٹی کے لئے
MUHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI
Copy
ازل سے ہوں فقیروگدا امام حسین کا
ازل سے ہوں فقیروگدا امام حسین کا
وراثت میں میں نے پایا پیار امام حسین کا
کافی ہے میرے عشق امام حسین کا
جہاں بھر میں ہے سکہ امام حسین کا
دنیا آج بھی کرتی ہے یاد معرکہ کربلا کا
دنیا نے دیکھا رضآ و صبر امام حسین کا
ثابت کردیا اصغر واکبر کی جنگ نے
شیران شیر ہوتا ہے بچہ امام حسین کا
MUHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI
Copy
شکوہ اور جواب-شکوہ طالب علم اور استاد
شکوہ(طالب علم)
یوں جو فیل کرنا تھا پہلے ہی بتا دیتے
ہم ساری کتابوں کو ردی میں سجا دیتے
کوشش تو بہت کی تھی نا کام ہوئے پھر بھی
ہاں ہاس تو ہو جاتے جو نقل کرا دیتے
پرچے جو ملے ہم کو سب خالی دئیے ہم نے
اے کاش صفائی کے نمبر ہی دلا دیتے
جواب شکوہ(استاد)
یوںض جو فیل ہونا تھا پہلے ہی بتا دیتے
ابا سے کیا ہوتا ٹھیلا ہی لگا دیتے
کوشش تو بہت کی تھی ناکام ہوئے پھر بھی
ہاں پاس تو کر دیتے اگر عقل لڑادیتے
پرچے جو ملے تم کو سب خالی دئیے تم نے
اے کاش سیاہی کے دھبے ہی لگا دیتے
MOHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI
Copy
منقبت در مدح پیر سید محمد مظہر قیوم شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ
یاد آتی ہیں مجھے پیاری ادائیں انکی میٹھی میٹھی سی وہ پُر سوز دعائیں ان کی
اللہ اللہ رخ مظہر قیوم زماں عشق سرکا ر کا پرتو تھیں نگاہیں ان کی
پیار سے ہر کس نا کس کو لگانا سینے ہر کسی کیلئے بے لوث عطائیں ان کی
جو بھی اک بار ملا ان سے فدا ہے ان پر یاد آئیں گی ہزاروں کو وفائیں ان کی
دھیمے لہجے میں وہ پُرسوز بیانات ان کے گونجتی پھرتی ہیں ہر سمت صدائیں ان کی
ان کی ہر بات محبت کا حسین پیکر تھی اور مظہر بھلا کیا بات سنائیں ان کی
یاد آتی ہیں مجھے پیاری ادائیں انکی میٹھی میٹھی سی وہ پُر سوز دعائیں ان کی
MOHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI
Copy
منقبت در مدح پیر سید محمد مظہر قیوم شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ
یاد آتی ہیں مجھے پیاری ادائیں انکی میٹھی میٹھی سی وہ پُر سوز دعائیں ان کی
اللہ اللہ رخ مظہر قیوم زماں عشق سرکا ر کا پرتو تھیں نگاہیں ان کی
پیار سے ہر کس نا کس کو لگانا سینے ہر کسی کیلئے بے لوث عطائیں ان کی
جو بھی اک بار ملا ان سے فدا ہے ان پر یاد آئیں گی ہزاروں کو وفائیں ان کی
دھیمے لہجے میں وہ پُرسوز بیانات ان کے گونجتی پھرتی ہیں ہر سمت صدائیں ان کی
ان کی ہر بات محبت کا حسین پیکر تھی اور مظہر بھلا کیا بات سنائیں ان کی
یاد آتی ہیں مجھے پیاری ادائیں انکی میٹھی میٹھی سی وہ پُر سوز دعائیں ان کی
MOHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI
Copy
دور ھٹو اے دشمن ملت !پاکستان ہمارا ہے
جاگ اٹھے ہیں اہلسنت گونج اٹھا یہ نعرہ ہے
دور ھٹو اے دشمن ملت !پاکستان ہمارا ہے
ہم ہیں اہلسنت ہم نے پاکستان بنایا تھا
ہم نے ہی انگریز یہاں سے انگلستان بھگایا تھا
ہم نے ہی وہ پرچم تھاما جس پہ چاند ستارا ہے
جاگ اٹھے ہیں اہلسنت گونج اٹھا یہ نعرہ ہے
دور ھٹو اے دشمن ملت !پاکستان ہمارا ہے
فضل حق کا نعرہ حق ہے اب تک یاد زمانے کو
جس کا اک فتویٰ تھا کافی افرنگ کے لرزانے کو
اہلسنت کاوہ مجاہد جس سے باطل ہارا ہے
جاگ اٹھے ہیں اہلسنت گونج اٹھا یہ نعرہ ہے
دور ھٹو اے دشمن ملت !پاکستان ہمارا ہے
نعیم الدین، امیرملت،ابوالحسنات کو یاد کرو
بنارس کانفرس کی قدروقیمت کا احساس کرو
ہندو،فرنگی،گانگریسی ملا،سکھ کو لتاڑا ہے
جاگ اٹھے ہیں اہلسنت گونج اٹھا یہ نعرہ ہے
دور ھٹو اے دشمن ملت !پاکستان ہمارا ہے
ہر اک سنی عالم اب بھی رہبر ہے اس ملت کا
امریکی ازم جن کی نگاہ میں رستہ ہے ذلت کا
اللہ کے قرآن کے ہوتے ہر اک ازم ناکارہ ہے
جاگ اٹھے ہیں اہلسنت گونج اٹھا یہ نعرہ ہے
دور ھٹو اے دشمن ملت !پاکستان ہمارا ہے
امریکی اشارے پہ چلنے والو راہ راست مدینہ ہے
سرخ گوریلو عشق محمدؐکامیابی کا زینہ ہے
دنیا والو ہر لاء پر قانون الہی بھاری ہے
جاگ اٹھے ہیں اہلسنت گونج اٹھا یہ نعرہ ہے
دور ھٹو اے دشمن ملت !پاکستان ہمارا ہے
اپنے وطن کو ہم امریکی سازش سے بچائیں گے
دشمن کی ہر تصویر سے پردہ اٹھائیں گے
حق کے مقابل آئے کوئی کس میں اتنا چارہ ہے
جاگ اٹھے ہیں اہلسنت گونج اٹھا یہ نعرہ ہے
دور ھٹو اے دشمن ملت !پاکستان ہمارا ہے
نازک وقت ہے آؤ بھائیو !کفر کا سینہ چاک کریں
اپنا وطن ہے سارا اس کونا پاکی سے پاک کریں
پاکستان ہمارا ہے سارے کا سارا ہے
جاگ اٹھے ہیں اہلسنت گونج اٹھا یہ نعرہ ہے
دور ھٹو اے دشمن ملت !پاکستان ہمارا ہے
پاکستان کو اب سب مل کر پاکستان بنائیں گے
قبلہ اول اور کشمیر سے دشمن بھگائیں گے
دارالسلام سے کفرستان کو پھر للکارا ہے
جاگ اٹھے ہیں اہلسنت گونج اٹھا یہ نعرہ ہے
دور ھٹو اے دشمن ملت !پاکستان ہمارا ہے
MOHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI
Copy
منقبت
درمدح حضرت سیدی مرشدی و مربی پیر سید مظہر قیوم شاہ صاحب مشہدی ؔجلالیؔرحمۃ اللہ علیہ
راز حق کے راز داں تھے مظہر قیوم شاہ
ایک میر کارواں تھے مظہر قیوم شاہ
وہ طریقت کی تجلی، وہ تصوف کا نکھار
افتخار عارفاں تھے مظہر قیوم شاہ
خون مصطفوی کی خوشبو سے بانکپن
کیا ہی عالی خاندان تھے مظہر قیوم شاہ
نقشبندی قادری نسبت کا حسین امتزاج
کیا پیاری کہکشاں تھے مظہر قیوم شاہ
مسجدومکتب کی رونق،مسند ومحفل کی جان
علم وفن کے قدر دان تھے مظہر قیوم شاہ
ان کی ہستی درد مندوں کیلئے جائے پناہ
ہر کسی پر مہرباں تھے مظہر قیوم شاہ
وہ مریدوں کیلئے انوار کی فصل بہار
عافیت کا سائباں تھے مظہر قیوم شاہ
اصلحواکے زیر سایہ بِیت گئی ان کی حیات
رنگ حق سوز نہاں تھے مظہر قیوم شاہ
صدق کے صدقے یقینا صادق الاسلام تھے
صبر کا کوہ گراں تھے مظہر قیوم شاہ
زندگی بھر آرزوئے مصطفیٰ میں نعرہ زن
مرد میداں تھے عیاں تھے مظہر قیوم شاہ
شعر آصف کیا بتائے انکی قدرو منزلت
فکر دیں کے پاسبان تھے مظہر قیوم شاہ
MOHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI
Copy
دشمن کو مٹا دیں گے
دشمن کو مٹا دیں گے دنیا کو بتا دیں گے
ناموس رسالت پر ہم سر کٹا دیں گے
مصطفیٰ (ص) کے شیدائی گھر لٹانے نکلے ہیں
مصطفیٰ (ص) کی عظمت پر سر کٹانے نکلے ہیں
باندھ کر کفن سر پر،ھاتھ میں علم لے کر
دشمن محمد (ص) کو مٹانے نکلے ہیں
ہم محافظ دین ہیں،پاسبان شریعت کے
آپ کی شریعت کو ہم بچانے نکلے ہیں
یہ بات عیاں ہے دنیا پر ہم پھول بھی ہیں تلوار بھی ہیں
یا بزم جہا ں میکائیں گے یا خون میں نہاکر دم لیں گے
سوچا ہے کفیل اب کچھ بھی ہو ہر حال میں اپنا حق لیں گے
عزت سے جئے تو جی لیں گے یا جام شہادت پی لیں گے
MUHAMMAD BURHANUL HAQ JALALI
Copy
دعا
یارب وہ دعاؤں کو فیضان اثر دے
جو ہستی مومن کو انوار سے بھر دے
پھر گونج اٹھیں جس سے ملائک کے نشیمن
ان خاک کے پتلوں کو وہ سوز جگر دے
دے شرم وحیاء جس پہ ہر آن میں پہرہ
ملت کے جوانوں کو وہ پاک نظر دے
جو حضرت زہرہ نے دیا چادر کو تقدس
اس قوم کی بیٹی کو پھر اسکی قدر دے
اقوام جہاں میں جو ہمیں عزت سے نوازے
ایمان میں رکھ کے وہ ہمیں شان ہنر دے
گھر چھوڑ کے نکلے ہیں جو طلب علم میں
ان تازہ شگوفوں کو طیبہ کا ابر دے
بے چین ہیں جو ہر آن حرمین کی خاطر
ان عشق کے ماروں کو طیبہ کا سفر دے
اسلام کی خاطر ہو جنہیں کٹنے کا سلیقہ
ملت کے جوانوں کو وہ گردن و سر دے
تھک ہار کے جو بھٹے ہیں تند ہوا سے
انہیں طاقت پرواز دے شاہین کا جگر دے
آصفؔکی الہی یہ تیرے گھر میں دعا ہے
دے موت شہادت کی طیبہ کا نگر دے
آمین ثم آمین
MUHAMMAD BURHAN UL HAQ JALALI
Copy
Sleep
I am to sleep while night has gone
and the seed of virtue still to be sawn
in fruitless thoughts my mind has toiled
how much time for them i spoiled
now let us sit at prophet (P.B.U.H.) 's feet
and think of the undone glorious deed
Muhammad Burhan Ul Haq Jalali
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets