✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
محمد ہارون مغل
Search
Add Poetry
Poetries by محمد ہارون مغل
داستان محبت
اِک داستاں پرانی سن رہا تھا میں
روتی آنکھوں کی زبانی سن رہا تھا میں
شور تو اُس وقت بھی تھا میرے گماں میں
جب چپ چاپ سوکھے پتے جدائی کے چُن رہا تھا میں
میری قلم نے تذکرے بہت چھیڑے تھے
ان کے خلاصے میں آنکھ کے آنسو تیرے تھے
بالآخر رخسار پے ٹپک آئے آنسو
اس بار یہ اُس کے نہیں میرے تھے
پلکیں جو اُٹھا اٰس نے دیکھا مجھے
ششدر آنکھوں سے چند لمحے اس نے دیکھا مجھے
اور اٹھ کے بجلی کی سی تیزی سے لپٹ گئی مجھ سے
پھوٹ کے رونے لگی اور کہنے لگی
بھول تھی میری۔۔۔ بھول تھی جو تم کو چھوڑا
اپنا ہنستا بستا پیارا سا رشتہ توڑا
میں مسکرا کے چل دی اور تمہیں روتا ہوا چھوڑا
پر میں بھی خوش نہ تھی جو تیرا اعتبار توڑا
سن کے داستان اُس کی ناکام محبت کی کہا میں نے
کچھ نہیں چپ!میری جان تو آگئی واپس یہی بہت ہے
محمد ہارون مغل
Copy
ماں
دل کی گہرائیوں میں دیکھوں تو تم ہی دِکھتی ہو
میرا جسم و جان و روح مجھے تم ہی دِکھتی ہو
فلک تک پہنچنا نہیں آساں اتنا پھر بھی تم
اتنی دلکش گہرائیوں میں مجھے تم ہی دکھتی ہو
صبح کی سنہری سورج کی کرنیں بہت خوب لگتی ہیں
پر ان سب سے خوبصورت مجھے تم ہی دکھتی ہو
شرط بس اتنی ہے کہ تمہیں دیکھتا رہوں
گر نہ بھی دیکھوں تو مجھے تم ہی دکھتی ہو
لاکھ تاروں میں روشن چہرہ ہے چاند کا
پر اس میں داغ ہے مجھے بے داغ تم ہی دکھتی ہو
دنیا جہاں کی رحمتیں، کامیابیاں نصیب ہوں تجھے
میرے لیے یہی مانگتے ہوئے دعا مجھے تم ہی دکھتی ہو
نہیں الفاظ اتنے کہ تیری تعریف کروں اور فقط
ارض سے آکاش تک نہیں، کل کائنات میں فقیدالمثال مجھے تم ہی دکھتی ہو
محمد ہارون مغل
Copy
رشتے
اِک بات سُنو ذرا غَور کرو ہم بات پرانی چھیڑیں گے
اُن خوشیوں بھری پیاری سی وہ رات سہانی چھیڑیں گے
اُن پیاروں کی، اُن اپنوں کی، تیری ذات کی اور رشتوں کی
سب مل کے بیٹھا کرتے تھے وہی رام کہانی چھیڑیں گے
اک پل کی وہی دوریاں ہم یاد اب بھی کرتے ہیں
کیا خوبصورت دن تھے وہ ہم واپس ان کو سمیٹیں گے
ہر شخص محبت کرتا تھا اپنوں کی وہ عزت کرتا تھا
اب بھول گئے سب رشتوں کو ہم کیسے واپس موڑیں گے
اک جشن کا سا سماں ہوتا جب ساتھ ہوتے سب رشتے
قدرت کے بنائے رشتوں کو کیسے یہ انساں توڑیں گے
رشتے تو رشتے ہوتے ہیں سو سال بعد بھی اپنے ہیں
چلو عہد کریں سب مل کے ہم، کہ پھر سے رشتے جوڑیں گے
محمد ہارون مغل
Copy
محبت میں دھوکا
مجھے زندگی میں اکثر ملے ہیں عجیب لوگ
کہتے ہیں محبت میں دھوکا نہیں ہوتا
یہ جو کہتے ہیں لگتا تو ہے مجھے سچ
پر یہ زندگی ہے اس زندگی میں ایسا نہیں ہوتا
Muhammad Haroon Mughal
Copy
یاد ہم کو اب بھی ہے
تیرا وہ بات کرنا، مسکرانا یاد ہم کو اب بھی ہے
تیرا ہر بات پے ہمیں ستانا یاد ہم کو اب بھی ہے
تیرا وہ زلف کو جھٹکنا اور میرا نام لینا
میرے کانوں میں کچھ کہنا اور مسکرا کے چل دینا
تیرا رونا تیرا ہنسنا سبھی کچھ ساتھ چلتا تھا
تو جب بھی ہنس کے رکتی تھی پھر اشک کا دریا چلتا تھا
تیرا وہ دور سے اشاروں میں مجھے کچھ خاص سمجھانا
میں جب کچھ سمجھ نہ پاؤں تو تیرا وہ سر کو جھٹکانا
تیرا وہ گود میں سر رکھنا اور اچانک ڈر کے اٹھ جانا
مجھے کہنا خوش رہنا خود غموں کے پاس جانا
پھر آگیا وہ دن جس کا ہم کو ڈر تھا
منزلیں ہوگئیں الگ شاید یہی ہمارا مقدر تھا
اب جب بھی ہم ملتے ہیں نگاہیں ملا نہیں پاتے
یہ سچ ہے قسمت کے لکھے کو ہم مٹا نہیں پاتے
تیری ہر بات، ہر انداز، ہر لمحہ جو تیرے ساتھ تھا نہیں بھولا
تیرا وہ آخری ہاتھ ہلانا یاد ہم کو اب بھی ہے
Muhammad Haroon Mughal
Copy
چلے آؤ کہ ہم خاموش بیٹھے ہیں
چلے آؤ کہ ہم خاموش بیٹھے ہیں
یہ چہچہاتے پرندے گھونسلوں میں لوٹ بیٹھے ہیں
ستمگر آ بھی جاؤ اب ہمیں کچھ بات کہنی ہے
تمہارے گال کو چھو کر ہمیں ہر رات سہنی ہے
اداسی چھاگئی ہر سو تمہارے راستے ہیں روشن
تمہارے آنسوؤں کی دی گئی سوغات سہنی ہے
تمہاری مسکراہٹ کو ابھی بھی یاد کرتے ہیں
تمہاری جھیل سی آنکھوں پے اب بھی ناز کرتے ہیں
چلے آؤ کہ کچھ کہنے سے پہلے ہی
منہ اپنا موڑ نہ لیں ہم یہ دنیا چھوڑ نہ دیں ہم
ستارے آسماں سے تیرے لیے توڑ لائیں گے
ہوائیں تو جو کہے تیرے لئے موڑ لائیں گے
کچھ ایسا نہیں کہتے ہمیں کچھ اور کہنا ہے
ہمیں تم سے محبت ہے بس اتنی بات کرنی ہے
تمہارے انتظار میں اب تو دیکھو رو دیا ہم نے
بلا کی آندھی میں جیون اپنا کھو دیا ہم نے
چلے آؤ کہ ہم خاموش بیٹھے ہیں
چلے آؤ کہ ہم خاموش بیٹھے ہیں
محمد ہارون مغل
Copy
دل کی پکار
کبھی تو ذکر میرا بھی ہوگا اُن کی باتوں میں
کبھی تو نام میرا بھی لینے والا ہوگا کوئی
اندھیری راتوں میں، کوئی تو ہوگا جو پکارے گا مجھے
درد دل جو سنے گا وہ، میرے نام سے سجائے گا محفل اپنی
پھر بھی میرے سامنے آنے سے کترائے گا کوئی
کوئی ہے جو بتلائے گا اُسے وہ سوچ نہیں دل ہے اُس کا
جس نے اپنی خون کی دیواروں پے نام لکھا ہے میرا
کبھی۔۔، کبھی تو ہارون نام لے گا میرا بھی کوئی
دیکھنا پکار ہوگی اُس کے اپنے ہی دل کی کبھی
جس میں ہوگا میرا نام اور پکار ہوگی آ جا
Muhammad Haroon Mughal
Copy
صدا
مجھے انتظار کرتے کرتے دن بیت گیا
شام کا سناٹا چھاگیا اب تو آ جا
چاند بھی نکلا ہے تیرا پُرنور چہرا دیکھنے
پرندے بھی گھونسلوں میں چلے گئے اب تو آجا
اس جھیل پے بیٹھا ہوں جہاں کہا تھا تم نے
دیکھو! جھیل بھی خاموش ہوگئی اب تو آ جا
میں ہر وقت یہاں گزارتا ہوں اپنا
کہیں میرے انتظار کی حد نہ ہوجائے اب تو آ جا
میں بار بار دیکھتا ہوں تیرے آنے کا رستہ
تجھے دیکھنے کے لئے آنکھیں بھی ترس گئیں اب تو آ جا
دیکھو یہاں کی ہر چیز نے بدل لیا اپنا آپ
میں بھی بدل گیا، نہیں بدلی تو میری سوچ اب تو آ جا
اب تو بڑھاپے کا اکیلا پن سہا نہیں جاتا مجھ سے
کہاں ہے تُو۔۔! سن میری صدا اب تو آ جا
محمد ہارون مغل
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets