Add Poetry

Poetries by Muqadas Majeed

گڑیا کی شادی میری یہ نظم ان لڑکیوں کے نام جن کو گڑیا کی طرح بچپن میں ہی بیاہ دیا جاتا ہے!!!
"گڑیا کی شادی"
جس طرح سے کبھی، میں بیاہ گڑیا کا رچاتی تھی
اپنی سب سکھیوں، سہیلیوں کو بخوشی بلاتی تھی
پھر اپنی گڑیا کو اک سرخ لباس پہناتی تھی
بندیا، چوڑیوں اور جھمکوں سے اسکو خوب سجاتی تھی
مگر اس کو یوں سجاتے سجاتے، یہ کبھی نہ سوچتی تھی
کہ اس گڑیا ہی کی طرح، میں بھی سجا دی جاؤں گی
چاہے چاہوں یا نہ چاہوں، ڈولی میں بٹھا دی جاؤں گی
آج یہ جو لوگ میری سجاوٹ کو سراہتے ہیں
خوف کی سرخ میری آنکھوں میں انکو کیوں نہیں دکھتی؟
یہ جو میرے سر پر اک حسین سرخ دوپٹہ ہے
یہ میرے خوابوں کے لہو سے رنگا ہوا کیوں لگتا ہے؟
یہ لوگوں کے جھومنے اور گانے کی صدائیں
میری آواز کو کیوں کھا رہی ہیں؟
جو مجھ جیسیوں کے بچپن کی میّت کو قبرستان لے جائے
یہ دریچے سے دکھتی ڈولی مجھے، وہ چارپائی کیوں لگتی ہے؟
یہ قاضی ایک ہی وقت میں دو کام جانے کیسے کرتا ہے؟
نکاح اور بچپن کا جنازہ ایک ساتھ پڑھاتا ہے
میں روئی اور کپڑے کی بنی ہوئی گڑیا نہیں ہوں ابّا
کہ مجھ میں خواب و جذبات بھرا اک دل دھڑکتا ہے
 
Muqadas Majeed
دادا جان جو لمحہ پہلے تھا ساتھ میرے
اسے دور جاتا دیکھتی ہوں
اک ٹھنڈے پڑے جسم کو
میں ملبوسِ کفن دیکھتی ہوں
وہ چہرہ جو دیکھ کر مجھ کو
کبھی جگمگایا کرتا تھا
میری چھوٹی چھوٹی خوشیوں پر
پھول سا کھل جایا کرتا تھا
اس چہرے کو آج میں
نیلا پڑتے دیکھتی ہوں
وہ آنکھیں جو مجھ سے ملنے پر
کس طرح چمکتی تھیں
میرے دیدار کی خاطر
کس قدر ترستی تھیں
ان آنکھوں کو آج میں
سوئے ہوئے دیکھتی ہوں
ہاؤ ہُو کا عالم ہے
اک پُر زور تماشا بھی
ایسے میں نیلے ہونٹوں کو
سرگوشی کرتا دیکھتی ہوں

وہی مدھم، شفیق آواز میرے
کانوں سے ٹکراتی ہے
اور دلِ بےقرار کو
اک سبق پڑھاتی ہے
کہ میری جاں، میری دختر!
کیوں ایسے اشک بہاتی ہے؟
مجھ مرحوم کے سرہانے
کیوں اتنا روئے جاتی ہے؟
جہاں تو آج بیٹھی ہے
کل یہاں میں بیٹھا کرتا تھا
ایک ایک کر کے سب وڈیروں کو
یونہی جاتے دیکھا کرتا تھا
میری جاں، میری دختر!
یہی زندگی کا اصول ہے
جو ہے ایک بار یہاں آ چکا
اسے کبھی تو جانا ضرور ہے
بس بےخودی کے دھاگے سے کبھی
اپنی اوڑھنی نہ بننا تم
اور چھوٹے سے اس سفر میں
ذرا دھیان دھیان سے چلنا تم میری یہ نظم میرے دادا جان کے نام جنھوں نے ہماری زندگیاں بنانے کیلئے اپنی ساری زندگی وقف کر دی اور اپنی محبت اور خلوص دے کر مجھے بہت خوش قسمت ہونے کا احساس دلایا. دادا جان نے 2019-08-29 کو 105 سال کی عمر میں وفات پائی. اللہ تعالیٰ انکی مغفرت فرمائے. آمین
Muqadas Majeed
Famous Poets
View More Poets