اک خواب دیکھا تھا میں نے بھی
سپنے میں نے بھی سجائے تھے
علم ہوا یہ پھر کہیں
جھوٹ ہےیہ زندگی
پیسے کی سب مار ہے
مکار بھی یہاں یار ہے
پیسہ دین ایمان ہے
کیوں بھول گئے آعمال کو
کیوں یاد نہیں قبر کی رات
کیوں بھولے ہم قیامتیں
کیوں بھولے رشتہ داریاں
فقط یاد ہے ہمیں یہ زندگی
جسکی نہ پتہ کوئی
صبح یا شام ہے