✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
sana ghori
Search
Add Poetry
Poetries by sana ghori
میرے لفظ میرے کب ہیں
کیا مرے پاس ہے لفظوں کے سِوا
اپنے اظہار کو ترسے جذبے
مجھ سے یہ لفظ بھی لے جاتے ہیں
میرا احساس سوالی بن کر
جب مرے سامنے آتا ہے تو
لب پہ ہوتی ہے فقط ایک صدا ”خاموشی“
”ہے تمھارے لیے قسمت کا لکھا خاموشی“
Sana Ghori
Copy
گھر سے جاتے ہوئے
اب ضروری ہے یہ
گھر سے جاتے ہوئے
چہرے اپنوں کے آنکھوں میں بھرلیجیے
سارے شکوے گِلے دور کر لیجیے
کچھ بھی دل میں نہ رکھیے ”کبھی“ کے لیے
یہ ”کبھی“ ہو نہ ہو
واپسی ہونہ ہو
سب کو بڑھ کر گلے سے لگالیجیے
ہو جو مہلت تو وعدے وفا کیجیے
ہاں، مگر اب نیا کوئی وعدہ نہ ہو
کل کے دامن میں کوئی ارادہ نہ ہو
کیا کریں گے اگر وقت زیادہ نہ ہو
اُس طرف گھر کی چوکھٹ کے، کس کو خبر
زندگی ہو نہ ہو
آپ کے گھر سے جانے کا منظر ہے جو
یہ جو منظر ہے نا پھر نہیں آئے گا
یہ جو منظر ہے آنکھوں میں کھب جائے گا
یہ جو منظر ہے سینے میں چبھ جائے گا
روح میں تیر بن کر اتر جائے گا
آج دہلیز پر وقت رک جائے گا
آج دہلیز پر وقت مرجائے گا
Sana Ghori
Copy
کچی عمر کے پکے دوست
کبھی نہیں ملتے اے دوست
کھوئے ہوئے گھر، بچھڑے دوست
دوست وہی ہوتے ہیں بس
کچھی عمر کے پکے دوست
شہر ہی سارا بے گانہ
کیسے دشمن کیسے دوست
کتنی تنہائی مجھ میں
ویسے میرے کتنے دوست
بس اک محفل اور ہنسی
کون تلاشے سچے دوست
ترکِ تعلق! جی بہتر
اچھا میرے اچھے دوست
Sana Ghori
Copy
غزل۔۔۔۔۔تو مجھے لے کے چلی رات کہاں
تو مجھے لے کے چلی رات کہاں
اب وہ اس شہر کے حالات کہاں
میں ہی سب کو جواب دیتا رہا
کھوگئے میرے سوالات کہاں
یہ کرشمہ ہے، کہاں اٹھی گھٹا
اور ہونے لگی برسات کہاں
شہرِدل بول کہاں بھیجوں اُسے
تیرے ہوتے ہیں مضافات کہاں
Sana Ghori
Copy
خواب کی موت
رات میری آنکھوں میں
ایک خواب اُترا تھا
بادلوں کے سائے میں وادیاں تھیں پھولوں کی
خوشبوؤں کا جھونکا تھے
جھیل چاندنی کی تھی
اور دھنک کا راستہ تھا
اُس دھنک کے راستے پر
ہاتھ تھامے ہم دونوں
ساتھ ساتھ چلتے تھے
دن کی دھوپ نکلی تھی
خواب جل گیا میرا
راکھ سے بھری آنکھیں
جل گئیں میری آنکھیں
خواب یوں مرا میرا
مادرِ شکم ہی میں
کوئی بچہ مر جائے
گل کھلا بس اک لمحہ
اور پھر بکھر جائے
خواہشوں کے سینے میں
اپنے میں فن کر لوں گا
آرزو ں کا میں اپنی
خود گلا دبا دوں گا
سپنے مار ڈالوں گا
رات کو جنم لے کر میں
دن کو مرنے والے خوابوں کی
لاش ہاتھوں میں لئے
ٰیوں ہی مجھ چلنا ہے
Sana Ghori
Copy
اب میری جان تو بخش دے۔۔۔۔۔
میرا مرض بھی تو ں سہی میرا طبیب بھی تو ں سہی
گر ہو سکے اک کام کر اب میری جان تو بخش دے
سفر میر ا طویل تر ساتھ تیرا قلیل تر
گر ہو سکے تو اک کام کر اب میری جان تو بخش دے
وصل کی شب خواہش مگر تیرا ساتھ حوص مگر
گر ہو سکے تو اک کام کر اب میری جان تو بخش دے
اندر کہیں دنیا بسی تیرا وجود میری زندگی
گر ہو سکے تو اک کام کر اب میری جان تو بخش دے
تیرا ساتھ لگے مجھے بیڑیاں جیسے ہوں قفس کی سیڑھیاں
گر ہو سکے تو اک کام کر اب میری جان تو بخش دے
تجھ سے تعلق روح کا نہیں میرا جسم تیرا اسیر ہے
گر ہو سکے تو اک کام کر اب میری جان تو بخش دے
کیا گویائی کا جو میں نے فیصلہ تو سن میرے اے ہم سفر
یہ زبان میں کاٹ دے اب میری جان تو بخش دے
Sana Ghori
Copy
طبیبِ عشق اک نگہ ادھر
طبیبِ عشق اک نگہ ادھر
ہو تسخیرِجان وبدن
اے سوزِالفت وتشریحِ ثنا کے دائی
سخاوتِ عثمانِ غنیؓ تجھ میں پائی
کر کچھ مداوا اے شریک ِ غم
کشکول دھرا ہے ہاتھ پر
سوالِ سائل ہے منتظر
نگاہ یاسیت سے بیاباں
بتا اے صاحب عقل! کہ تو ہے ہوش مند
ہے مال وزر نامعتبر
ہے جسم تو اِدھر، مگر ہے روح کدھر؟
بھٹک رہی وہ دربدر
تو ہی کچھ اس کی فکر کر
گُلوں کا پیرہن
مجھے دان کر
کہ خوشبو اٹھے جب جسم سے
تو لوٹ آئے روح ادھر
جو فنا کی سمت ہے رواں
کبھی اِس ڈگر، کبھی اُس ڈگر
چڑھے سیڑھیاں وہ عروج کی
مجھے ڈر لگے، اٹھے ہوک سی
کہیں چھو نہ لے وہ آسماں
کہیں چھو نہ لے وہ آسماں
Sana Ghori
Copy
حراساں
ایک پیغام ملا پھر آج
محبت بانٹ لیتے ہیں ،محبت بانٹ لیتے ہیں
یہ جیون ، دکھ بھری نگری اسے ہم بھول جاتے ہیں
تم اپنے لفظ مجھے دے دو،میں اپنے ورق تمہیں دے دوں
کہ ملنا ہر گز نہیں تکمیل ،بس کچھ ساعتیں الفت کی
کہ خود سے جھوٹ کہتے ہیں
محبت بانٹ لیتے ہیں ،محبت بانٹ لیتے ہیں
تمہاری آنکھیں بتاتی ہیں،تمہاری پیاس کا قصہ
کہ میں شاطر کھلاڑی ہوں، نگاہوں کو پرکھنے میں
دلوں پے ہاتھ رکھتا ہوں،لبوں سے بیت لیتا ہوں
کمال ِ حور کی مانند جسم ہوجس کا ،پجاری میں فقط اس کا
چند دن تو کھیلوں گا ،تمہیں پھر چھوڑ جاﺅں گا،مگر پہلے
محبت بانٹ لیتے ہیں ،محبت بانٹ لیتے ہیں
تمہاری گرم جوشی نے، مجھے یہ راز بتلایا
کہ تم آسان مُحراہو، میری شطرنج کی بازی کا
بہت سے دکھ تمہارے لفظوں میں،پنہاں میں نے پائے ہیں
تمہاری روح شکستہ حال ،تمہارے لب نہ بجھتی پیاس
تمہارا جسم کہتا ہے ،زندگی اب نہیں تم میں
یہ بے جان لاشہ ہے شاید
مجھے بھی خود کو گدھ کہنے میں،کوئی اب عار نہیں آتی
تمہارا جسم مجسمہ ہے ،مجھے تو نوچ کھانا ہے
مجھے کیا فرق پڑتا ہے ،رمق ِ زندگی ہو باقی
یا ہو چیختی دھاڑتی لاشیں،میں چند دن تو کھیلوں گا
تمہیں پھر چھوڑ جاﺅں گا
محبت بانٹ لیتے ہیں، محبت بانٹ لیتے ہیں
sana ghori
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets