Add Poetry

گھر سے جاتے ہوئے

Poet: M Usman Jamaie By: Sana Ghori, karachi

اب ضروری ہے یہ
گھر سے جاتے ہوئے
چہرے اپنوں کے آنکھوں میں بھرلیجیے
سارے شکوے گِلے دور کر لیجیے
کچھ بھی دل میں نہ رکھیے ”کبھی“ کے لیے
یہ ”کبھی“ ہو نہ ہو
واپسی ہونہ ہو

سب کو بڑھ کر گلے سے لگالیجیے
ہو جو مہلت تو وعدے وفا کیجیے
ہاں، مگر اب نیا کوئی وعدہ نہ ہو
کل کے دامن میں کوئی ارادہ نہ ہو
کیا کریں گے اگر وقت زیادہ نہ ہو
اُس طرف گھر کی چوکھٹ کے، کس کو خبر
زندگی ہو نہ ہو

آپ کے گھر سے جانے کا منظر ہے جو
یہ جو منظر ہے نا پھر نہیں آئے گا
یہ جو منظر ہے آنکھوں میں کھب جائے گا
یہ جو منظر ہے سینے میں چبھ جائے گا
روح میں تیر بن کر اتر جائے گا
آج دہلیز پر وقت رک جائے گا
آج دہلیز پر وقت مرجائے گا
 

Rate it:
Views: 311
21 Oct, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets