✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
SAYYED NAJAF ALI SHERAZI
Search
Add Poetry
Poetries by SAYYED NAJAF ALI SHERAZI
عشق کیا ہے اس سے انجان تھے ہم
عشق کیا ہے اس سے انجان تھے ہم
مگر تم تو سوچتے کہ انسان تھے ہم
ہوں جانور جیسا سلوک اور نا انصافی
تم بھول گے تیری گلی مہمان تھے ہم
اک زمانہ آج بھی یاد ہے دل کو
جب ہوا کرتے تمھاری پہچان تھے ہم
تم اک لمحہ بھی بن ہمارے نہ گزارتے
تم سانس ہماری،تمھاری جان تھے ہم
نجانے کیا ہوا یکدم تمھارے،دیپ کےدرمیاں
اک زمانہ تھاجب اک دوجے کی مسکان تھے ہم
Syed Najaf Ali Sherazi
Copy
شاد رکھے آباد رکھے سدا خدا تجھکو
شاد رکھے آباد رکھے سدا خدا تجھکو
دے رھا ہے یہ زخمی دل دعا تجھ کو
تیری آس پہ ساتھی جی رھا ہوں
شائد دیتی ہو گی خبر صباءتجھ کو
آشیانہ جلا دیا تونے محبت کا مگر
پھر بھی دیتا ہوں میں دل سے دعاتجھکو
تو تو آج بھی میری حیات کی ضیاء ہے
مانتا ہوں محور چاہت میًں پیاء تجھ کو
مانگی ہے دیپ محبت اور کیا مانگا ؟
ہم نے تو دیا پیار میں ہر صلہ تجھ کو
Syed Najaf Ali Sherazi
Copy
یاد کرکے ان کی باتوں کو
یاد کرکے ان کی باتوں کو
آنسو بہایا کرتے ہیں دن راتوں کو
اور تو کچھ یاد نہیں ہے مگر
یاد کرتے ہیں ان کی یادوں کو
مطمن کرکے بیٹھا تھا بن میں لیکن
بھول بیٹھے ہو تم تو وعدوں کو
اشک اے ہجراں کی شاہ بنا مالہ
حسیں بنایا تھا پھر خیالوں کو
کوئی دہچکا لگا ہے روندوں کو
ٹوتے دیکھا ھے پھر سانسوں کو
ہم نے بھی دیپ کچھ نہیں پایا
کھوکے ان کی نشیلی آنکھوں کو
Syed Najaf Ali Sherazi
Copy
چھوڑ جائیں گے
تاریخ میں انداز بیان چھوڑ جائیں گے
آپ کے لئے اپنی زبان چھوڑ جائیں گے
ہنسنے کی تاکید جو کیا کرتے تھے ہم آپ کو
آنکھوں میں آپ کی اشک رواں چھوڑ جائیں گے
کیا ہوا جو تیرے ظلم سے مرے ہیں لیکن
جاتے ہوئے قتل کے نشان چھوڑ جائیں گے
تیرا محسن تیرا ہمدم ہمدرد وہ اداس
مرنے کے بعد جنازہ خود تیرا اٹھائیں گے
Sayed Najaf Ali Sherazi
Copy
غزل
آپ سمجھتے ہو کہ ہم آپ کو بھلا رکھا ھے
نہیںآپ جانتے آپ کو دل میں بسا رکھا ھے
دیکھ نہ لے کوئی آپکو ہماری آنکھوں میں
اس لئے اپنی پلکوں کو جھکا رکھا ہے
دل کی دھڑکنوں میں ھے بس یاد آپ کی
بس یہی راز آپ سے چھپا رکھا ہے
جیون کے موڑ پر نہ تنہا چھوڑ کر
نبھائیں گے ہر رشتہ آپ کو بتا رکھا ہے
اب ڈال پیار اپنا ہماری جھولی میں
اب ڈال پیار اپنا ہماری جھولی میں
تیرا نور جلوہ مدہوش کرے میری جوانی
بس تونے ہمیں یہی بتا رکھا ہے
لیا عہد جو تم نے اداس سےوفا کااک دن
وہ وعدہ آج تک نبھا رکھا ھے
Sayed Najaf Ali Sherazi
Copy
غزل
آنسوؤں میں نہ ڈھونڈو ھمیں تمھیں آنکھوں میں مل جائنیگے
تمناہو نہ گر ملنے کی توبند آنکھوں سے نظر آئیں گے
اگر کرو گے تم ھم سے بے وفائی مگر
ہم تیری راہ میں گل ہی بچھائیں گے
رات گلی و کوچے میں گزار کر صنم
تجھے اک بار ضرور آزمائیں گے
محبت کرو سچی ہمیشہ
ایسے اصول بتائیں گے
آ مدہوش ہوجائیں اپنی جوانی میں
دیتے ھیں اک دوجے کو خوشی نہ کبھی رلائیں گے
یہ اداس کا وعدہ ہے جس دن وہ آےگا
ھر گلی و گوشہ اسکا سجائیں گے
Sayed Najaf Ali Sherazi
Copy
غزل
انکی گلیوں سے اب کوئی نہیں رشتہ یہاں سے لوٹ جائنگے
کہیں رسوا نہ کریںوہ زیادہ اکیلے ہی آنسوں بہائیں گے
انکے ھاں محبت کا قتل کوئی نئی بات نھیں
پھر بھی اسکی راہ میں گل ھی بچھا ئیں گے
تیری گلیاں ھیں اب بھی میرے خون سے رنگیں
تیری ظلمت کی سب کو کہانی سنائیں گے
جس گھڑی میں لٹا تھا تو نے اک اعلان کروایا
کردو پامال اسے خود ماتم سجائیں گے
اب رہا وعدہ میرا او سنگدل بےوفاتجھ سے
لیں گے اک اور جنم اور تجھ سولی پہ چڑھائیں گے
میرے مرنے کے بعد وہ ھنسا بےبہا
پھر کھا کے قسم کہا تجھے اور تڑپائیں گے
اداس کی میت پہ کوئل کا نوحہ تھا فقط
ھے اتنی بے بسی کہ خود ہی اشک بھائیں گے
Sayed Najaf Ali Sherazi
Copy
غزل
یاد کرکے انکی یادوں کو
آنسو بہایا کرتے ہیں اکثر دن راتوں کو
اور تو کچھ یاد نہیں ہے مگر
یاد کرتے ہیںانکی باتوں کو
مطمن کرکے بیٹھا تھا بن میں لیکن
بھول بیٹھے ہوتم تو وعدوں کو
اشک ہجراں کی شاہ بنا مالا
حسین بنایا تھا پھر خیالوں کو
کوئی دہچکا لکا ہے روندوں کو
ٹوٹے دیکھا ہے ہم نےسانسوں کو
ھم نے بھی اداس کچھ نہیں پایا
کھو کہ ان کی نشیلی آنکھوں کو
Sayed Najaf Ali Sherazi
Copy
غزل
خزانے خوشبو کہ یہاں بےحساب ٹھرے
زخم تیرےنام کےساجن گلاب ٹھیرے
ہزارہاں آےمگر کوئی نہ میرادل جیت پایا
اس نگری کہ بس تم ھی نواب ٹھرے
بات تیرےچہرے پہ اک تل کی ہی نہیں
حسن میں یوں ہی تم لاجواب ٹھرے
تیری ضد پہ ساتھی تجھے چھوڑ بیٹھا
شب و روز تجھ بن میرے عذاب ٹھرے
خون جگر سے ھوئی جنکی آبیاری
آنسو میری پلکوں وہ نایاب ٹھرے
اداس بتاؤ تدبیریں کیا کریں خداکیطرف جب قسمت ہی خراب ٹھرے
(ازقلم:اداس شیرازی)
SAYYED NAJAF ALI SHERAZI
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets