Udas Poetry, Udasi Poetry in Urdu & Shayari

Udas Poetry is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Udas Poetry that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest Udas Poetry compilation that offers an individual to show the sentiments through words.
Udas Poetry Images
ایک مدت تک میں اُن آنکھوں سے بہتا رہ گیا
میں اُسے ناقابل ِ برداشت سمجھا تھا مگر
وہ مرے دل میں رہا اور اچھا خاصہ رہ گیا
وہ جو آدھے تھے تجھے مل کر مکمل ہو گئے
جو مکمل تھا وہ تیرے غم میں آدھا رہ گیا
جسم کی چادر پہ راتیں پھیلتی تو تھیں مگر
میرے کاندھے پر ترا بوسہ ادھورا رہ گیا
وہ تبسم کا تبرک بانٹتا تھا اور میں
چیختا تھا اے سخی پھر میرا حصہ رہ گیا
آج کا دن سال کا سب سے بڑا دن تھا تو پھر
جو ترے پہلو میں لیٹا تھا وہ اچھا رہ گیا
مگر ترے بعد حوصلہ ہے کہ جی رہا ہوں
وہ ریزہ ریزہ مرے بدن میں اتر رہا ہے
میں قطرہ قطرہ اسی کی آنکھوں کو پی رہا ہوں
تری ہتھیلی پہ کس نے لکھا ہے قتل میرا
مجھے تو لگتا ہے میں ترا دوست بھی رہا ہوں
کھلی ہیں آنکھیں مگر بدن ہے تمام پتھر
کوئی بتائے میں مر چکا ہوں کہ جی رہا ہوں
کہاں ملے گی مثال میری ستم گری کی
کہ میں گلابوں کے زخم کانٹوں سے سی رہا ہوں
نہ پوچھ مجھ سے کہ شہر والوں کا حال کیا تھا
کہ میں تو خود اپنے گھر میں بھی دو گھڑی رہا ہوں
ملا تو بیتے دنوں کا سچ اس کی آنکھ میں تھا
وہ آشنا جس سے مدتوں اجنبی رہا ہوں
بھلا دے مجھ کو کہ بے وفائی بجا ہے لیکن
گنوا نہ مجھ کو کہ میں تری زندگی رہا ہوں
وہ اجنبی بن کے اب ملے بھی تو کیا ہے محسنؔ
یہ ناز کم ہے کہ میں بھی اس کا کبھی رہا ہوں
آ دیکھ تیرے نام سے موسوم ہیں سارے
بس اس لیے ہر کام اَدُھورا ہی پڑا ہے
خادم بھی میری قوم کے مخدوم ہیں سارے
اب کون میرے پاؤں کی زنجیر کو کھولے
حاکم میری بستی کے بھی محکوم ہیں سارے
شاید یہ ظرف ہے جو خاموش ہوں اب تک
ورنہ تو تیرے عیب بھی معلوم ہیں سارے
ہر جرم میری ذات سے منسوب ہے
کیا میرے سوا شہر میں معصوم ہیں سارے
آپ کیا سوچ سکیں گے مری تنہائی کو
میں تو دم توڑ رہا تھا مگر افسردہ حیات
خود چلی آئی مری حوصلہ افزائی کو
لذت غم کے سوا تیری نگاہوں کے بغیر
کون سمجھا ہے مرے زخم کی گہرائی کو
میں بڑھاؤں گا تری شہرت خوشبو کا نکھار
تو دعا دے مرے افسانۂ رسوائی کو
وہ تو یوں کہیے کہ اک قوس قزح پھیل گئی
ورنہ میں بھول گیا تھا تری انگڑائی کو
در سے اٹھتے ہیں تو دیوار سے لگ جاتے ہیں
عشق آغاز میں ہلکی سی خلش رکھتا ہے
بعد میں سیکڑوں آزار سے لگ جاتے ہیں
پہلے پہلے ہوس اک آدھ دکاں کھولتی ہے
پھر تو بازار کے بازار سے لگ جاتے ہیں
بے بسی بھی کبھی قربت کا سبب بنتی ہے
رو نہ پائیں تو گلے یار سے لگ جاتے ہیں
کترنیں غم کی جو گلیوں میں اڑی پھرتی ہیں
گھر میں لے آؤ تو انبار سے لگ جاتے ہیں
داغ دامن کے ہوں دل کے ہوں کہ چہرے کے فرازؔ
کچھ نشاں عمر کی رفتار سے لگ جاتے ہیں
یہ اداسی کہاں سے آتی ہے
ہے وہ یک سر سپردگی تو بھلا
بد حواسی کہاں سے آتی ہے
وہ ہم آغوش ہے تو پھر دل میں
نا شناسی کہاں سے آتی ہے
ایک زندان بے دلی اور شام
یہ صبا سی کہاں سے آتی ہے
تو ہے پہلو میں پھر تری خوشبو
ہو کے باسی کہاں سے آتی ہے
دل ہے شب سوختہ سوائے امید
تو ندا سی کہاں سے آتی ہے
میں ہوں تجھ میں اور آس ہوں تیری
تو نراسی کہاں سے آتی ہے
یہ مرا طور زندگی ہی نہیں
اے امید اے امید نو میداں
مجھ سے میت تری اٹھی ہی نہیں
میں جو تھا اس گلی کا مست خرام
اس گلی میں مری چلی ہی نہیں
یہ سنا ہے کہ میرے کوچ کے بعد
اس کی خوشبو کہیں بسی ہی نہیں
تھی جو اک فاختہ اداس اداس
صبح وہ شاخ سے اڑی ہی نہیں
مجھ میں اب میرا جی نہیں لگتا
اور ستم یہ کہ میرا جی ہی نہیں
وہ جو رہتی تھی دل محلے میں
پھر وہ لڑکی مجھے ملی ہی نہیں
جائیے اور خاک اڑائیے آپ
اب وہ گھر کیا کہ وہ گلی ہی نہیں
ہائے وہ شوق جو نہیں تھا کبھی
ہائے وہ زندگی جو تھی ہی نہیں
اداس تم بھی ہو یارو اداس ہم بھی ہیں
فقط تم ہی کو نہیں رنجِ چاک دامانی
جو سچ کہیں تو دریدہ لباس ہم بھی ہیں
تمہارے بام کی شمعیں بھی تابناک نہیں
میرے فلک کے ستارے بھی زرد زرد سے ہیں
تمہارے آئینہ خانے بھی زنگ آلودہ
میرے صراحی و ساغر بھی زرد زرد سے ہیں
نہ تم کو اپنے خدو خال ہی نظر آئیں
نہ میں یہ دیکھ سکوں جام میں بھرا کیا ہے
بصارتوں پہ وہ جالے پڑے کہ دونوں کو
سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہ ماجرا کیا ہے
نہ سرو میں وہ غرورِ کشیدہ قامتی ہے
نہ قُمریوں کی اداسی میں کوئی کمی آئی
نہ کھل سکے دونوں جانب محبتوں کے گلاب
نہ شاخِ امن لیے فاختہ کوئی آئی
تمہیں بھی ضد ہے کہ مشق ستم رہے جاری
ہمیں بھی ناز کہ جور و جفا کے عادی ہیں
تمیں بھی زعم کہ مہا بھارتاں لڑیں تم نے
ہمیں بھی فخر کہ ہم کربلا کے عادی ہیں
ستم تو یہ ہے کہ دونوں مرغزاروں سے
ہوائے فتنہ و بوئے فساد آتی ہے
الم تو یہ ہے کہ دونوں کو وہم ہے کہ بہار
عدو کے خوں میں نہانے کے بعد آتی ہے
سو یہ حال ہوا اس درندگی کا اب
شکستہ دست ہو تم بھی شکستہ پاء میں بھی
سو دیکھتا ہوں تم بھی لہو لہان ہوئے
سو دیکھتے ہو سلامت کہاں رہا میں بھی
ہمارے شہروں کی مجبور بے نوا مخلوق
دبی ہوئی ہے دکھوں کے ہزار ڈھیروں میں
اب ان کی تیرہ نصیبی چراغ چاہتی ہے
یہ لوگ نصف صدی تک رہے اندھیروں میں
بہت دنوں سے ہیں ویراں رفاقتوں کے دیار
بہت اداس ہیں دیر و حرم کی دنیائیں
چلو کہ پھر سے کریں پیار کا سفر آغاز
چلو کہ پھر سے ہم ایک دوسرے کے ہو جائیں
تمہارے دیس میں آ یا ہوں اب کے دوستو
نہ ساز و نغمہ کی محفل نہ شاعری کے لئے
اگر تمہاری انا ہی کا ہے سوال تو چلو
میں ہاتھ بڑھاتا ہوں دوستی کے لئے
بچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
خموشی سے ادا ہو رسم دوری
کوئی ہنگامہ برپا کیوں کریں ہم
یہ کافی ہے کہ ہم دشمن نہیں ہیں
وفا داری کا دعویٰ کیوں کریں ہم
وفا اخلاص قربانی محبت
اب ان لفظوں کا پیچھا کیوں کریں ہم
ہماری ہی تمنا کیوں کرو تم
تمہاری ہی تمنا کیوں کریں ہم
کیا تھا عہد جب لمحوں میں ہم نے
تو ساری عمر ایفا کیوں کریں ہم
نہیں دنیا کو جب پروا ہماری
تو پھر دنیا کی پروا کیوں کریں ہم
یہ بستی ہے مسلمانوں کی بستی
یہاں کار مسیحا کیوں کریں ہم
ابھی زندوں میں ہوں، ذرا ٹھہرو
منظرِ جشنِ قتلِ عام کو میں
جھانک کر دیکھ لوں، ذرا ٹھہرو
مت نکلنا کہ ڈوب جاؤ گے
خوں ہے بس، خوں ہی خوں، ذرا ٹھہرو
صورتِ حال اپنے باہر کی
ہے ابھی تک زبوں، ذرا ٹھہرو
ہوتھ سے اپنے لکھ کے نام اپنا
میں تمہیں سونپ دوں، ذرا ٹھہرو
میرا دروازہ توڑنے والو
میں کہیں چھپ رہوں، ذرا ٹھہرو
میری آنکھوں میں کوئی خواب نہیں
خون کے گھونٹ پی رہا ہوں میں
یہ مرا خون ہے شراب نہیں
میں شرابی ہوں میری آس نہ چھین
تو مری آس ہے سراب نہیں
نوچ پھینکے لبوں سے میں نے سوال
طاقت شوخئ جواب نہیں
اب تو پنجاب بھی نہیں پنجاب
اور خود جیسا اب دو آب نہیں
غم ابد کا نہیں ہے آن کا ہے
اور اس کا کوئی حساب نہیں
بودش اک رو ہے ایک رو یعنی
اس کی فطرت میں انقلاب نہیں
میں بہت مصروف ہوں مجھ کو بہت سے کام ہیں
اس لیے تم آؤ ملنے میں تو آ سکتی نہیں
ہر روایت توڑ کر اس بار میں نے کہہ دیا
تم جو ہو مصروف میں بھی بہت مصروف ہوں
تم جو ہو مشہور تو میں بھی بہت معروف ہوں
تم اگر غمگین ہو میں بھی بہت رنجور ہوں
تم تھکن سے چور تو میں بھی تھکن سے چور ہوں
جان من ہے وقت میرا بھی بہت ہی قیمتی
کچھ پُرانے دوستوں نے ملنے آنا ہے ابھی
میں بھی اب فارغ نہیں مجھ کو بھی لاکھوں کام ہیں
ورنہ کہنے کو تو سب لمحے تمھارے نام ہیں
میری آنکھیں بھی بہت بوجھل ہیں سونا ہے مجھے
رتجگوں کے بعد اب نیندوں میں کھونا ہے مجھے
میں لہو اپنی اناؤں کا بہا سکتا نہیں
تم نہیں آتی تو ملنے میں بھی آ سکتا نہیں
اس کو یہ کہہ کر وصی میں نے ریسیور رکھ دیا
اور پھر اپنی انا کے پاؤں پے سر رکھ دیا
ہم نے بھی کیں در و دیوار سے باتیں کیا کیا
بات بن آئی ہے پھر سے کہ مرے بارے میں
اس نے پوچھیں مرے غم خوار سے باتیں کیا کیا
لوگ لب بستہ اگر ہوں تو نکل آتی ہیں
چپ کے پیرایۂ اظہار سے باتیں کیا کیا
کسی سودائی کا قصہ کسی ہرجائی کی بات
لوگ لے آتے ہیں بازار سے باتیں کیا کیا
ہم نے بھی دست شناسی کے بہانے کی ہیں
ہاتھ میں ہاتھ لیے پیار سے باتیں کیا کیا
کس کو بکنا تھا مگر خوش ہیں کہ اس حیلے سے
ہو گئیں اپنے خریدار سے باتیں کیا کیا
ہم ہیں خاموش کہ مجبور محبت تھے فرازؔ
ورنہ منسوب ہیں سرکار سے باتیں کیا کیا
اب کیا کہیں یہ قصہ پرانا بہت ہوا
ڈھلتی نہ تھی کسی بھی جتن سے شب فراق
اے مرگ ناگہاں ترا آنا بہت ہوا
ہم خلد سے نکل تو گئے ہیں پر اے خدا
اتنے سے واقعے کا فسانہ بہت ہوا
اب ہم ہیں اور سارے زمانے کی دشمنی
اس سے ذرا سا ربط بڑھانا بہت ہوا
اب کیوں نہ زندگی پہ محبت کو وار دیں
اس عاشقی میں جان سے جانا بہت ہوا
اب تک تو دل کا دل سے تعارف نہ ہو سکا
مانا کہ اس سے ملنا ملانا بہت ہوا
کیا کیا نہ ہم خراب ہوئے ہیں مگر یہ دل
اے یاد یار تیرا ٹھکانہ بہت ہوا
کہتا تھا ناصحوں سے مرے منہ نہ آئیو
پھر کیا تھا ایک ہو کا بہانہ بہت ہوا
لو پھر ترے لبوں پہ اسی بے وفا کا ذکر
احمد فرازؔ تجھ سے کہا نہ بہت ہوا
Akhir Kab Khatam Hongay Meri
Zindagi K Ye Imtihan??
Main Thak Kr Choor Hoon
Par Phir B Jeeny Ko Majboor Hoon
Q K Mujse Juri Hain
Or Bht Si Zindagiyan
Apny Dard Apny Dukh
Kisi Ko Suna Nhe Sakti.
Apny Piyaron Se Apny Rishton Se
Door Ja Nhe Sakti
Ye Kesi Bebasi Ha
Ya Rab
Main Chah Kar Bhi
Apni Zindagi Mita Nhe Sakti
Q Udas H Mairi Zindagi
Mairy Ishq N Jeena Sekha Dia
Mujhy Zehr Pena Sikha Dia
Ghum E Zindgai Ko Gr Janchty Hu
To Sunu Na Mujhy Tm Sunu Zara
Hai Ye Mairy Pyar K Dastan
Hai Ye Qisea Novembr K Bat Ka
Tha Wo AjnubiPher Bat Burhi
Pher Pas Buht He Wo Khas Buht
Hur Sans Hur Ak Ass Pur
Kai Pehry Us N Bitha Diye
Luga Kehny Muj S Wo
Mairi Jana Mairi Zindai
BS Ak Tm He Ju Iehsas Hu
Mai Lugei Kurny Purwaz U
Jaisy Qoel Sung Baghat Main
Pher Buhr Gai U Dewangi
Mujhy Fruq B Na Rha
Hoti Hai Kia Ibadtiain Kia Bghawtain
Mujhy Sung Ly K Chl Pura
Pher Lga Mujhy Main Mahan Hu
Maira Rub B TuMaira Jug B Tu
Mairy Sjoud B Us K Maboud B
SUNU Na Tm Bs Agy Sunu
Usy Mairy Pujny P Juhkny P Guhrour U Bha Gya
Lga Muj S Khny Wo
Tum Naz TUM
Q M Tm P U Fida Rhun
Tu Ishq Ni Sirf Shirk H
Mai Q Lga Tjy Chahny
Main To Aya Tha Tjhy Janchny
K Ye Koun Hai Tu Ju
Bsi H Mhbtu K Khumar Mai
Mairy Rabty Mary Wasty
Buht He Taweel Hai
Mairy Dil K Is Mahel M Roz Utrti H Kai Puriyan
Tu To Hai He Mairi Manind E Wo Kaneez
Ju Kanez To Hai Mugr Wo Kaneez Ju Bdsort E Mairy Jal M
Di Dil P Mairy Us N Wo Thokarain
Ju Byan B M Krun Kaisy Krun
Sunu Na Tm Mjy Ikhtitam P
Mai Aubi B Us K Ly Udas Hun
Mairi Zindagi Udas H
Q Udas Hu Tairy Wasty
A Lot Of Tearz In My Eyes
Main Apni Aankhon Ke Rutjagon Ke Azaab Bholon Ye Kesay Mumkin.?
Falk Ke Taroo Zameen Ke Yaro
Tumhare Chehre Ki Muskraht Main Bhool Paon Ye Kesay Mumkin.?
Wo Betay Lamhon Ke Tore Waday Main Bhool Paon Ye Kesay Mumkin.?
Wo Bachpane Ki Thi Aarzoyen Main Bhool Paon Ye Kesay Mumkin.?
Wo Din Dihare Sark Pe Rona Main Bhool Paon Ye Kesay Mumkin..?
Yahan Teri Tasveer Se Tera Yaar Laga Rehta Hai
Kisi Kisi Pe Hoti Hai Inayat Us Ki
Mere Dil Pe Teri Yadon Ka Anbaar Laga Rehta Hai
Tujhe Shayad Khabar Nahi K Yahan Par
Meri Aankhon Ko Tera Intezaar Laga Rehta Hai
Tum To Mujhe Daikhte Hi Sharma Jati Ho
Aur Mujhe Tera Shoq E Deedar Laga Rehta Hai
Tujhe To Pholon Ka Bistar Mil Gaya Hai Udaas
Phir B Tere Dil Mein Ik Khaar Laga Rehta Hai
Jo Ik Pal Me Hanste Hasate Rola K Chala Gaya
Jo Naz Nakhre Utate Rahe Hum Aj Tk
Unhe Bemorawat Wo Karta Chala Gaya
Ashaqi Bi Nibhti Nai Yun Asani Se
Wafaon Ki Mala Ko Jo Yun Torta Chala Gaya
Fasle Bi Kat Jate Hai Sathi K Sath Chalne Se
Ahh..... K Wo Rashte Bhi Yun Hi Mitata Chala Gaya
Tot Tot K Bkhar Jana Mujhy Bhaye To Kia Kron Main
Sard Raton Main Wran Rahon Py, Tanha Bahith Kar
Rasta Ghar Ka Bhool Jana Mujhy Bhaye To Kia Kron Main
Sakoon Jis Ny Cheen Lia Hai Chain Jis Ny Lout Lia Hai
Usi Ka Jo Muskrana Dil Ko Bhaye To Kia Kron Main
Rait Kye Ye Ghar Sary Maana K Lehrain Mita Rahin Hain
Rait K Per Ghar Bnana Mujhy Bhaye To Kia Kron Main
Muast Rotun Main Nasheli Ankhain Jo Daikh Kar Sajid
Bina Piye Hi Behek Jana Mujhy Bhaye To Kia Kron Main
Bhoot Door Reh Kar Bhi Mere Pass Hai Koi
In Soch Mein Dooba Hai Bhot Dair Se Mera Dil
Kya Us K Dil Me Bhi Aisa Ehsas Hai Koi
Uski Nazron Se Hai Bana Meri Sanson Ka Tasalsul
Is Tarha Meri Zindagi Ki Aas Hai Koi
Us Ka Jo Pocha Hai To Bus Itna Jan Lo
Bhoot Khaas, Bhoot Khaas, Bhoot Khaas Hai Koi
Bad-E-Saba Ja Rahi Ho To Ye Bhi Usey Khena
Us'k Bina Is Sher Main Bhoot Udaas Hai Koi
Samaj Kuch Aata Nahi Bss Dil Udas Hy
Din To Sara Guzarta Hy Hansi Kushi Magar
Sar E Sham He Ho Jata Yeh Dil Udas Hy
Kesi Ke Bywafai Sy Aisa Hota Hy Lykan
Koe To Bywafa Nahi Pher Kuen Dil Udas Hy
Her Aik Sy To Milta Hoon Main Muskara K Pr
Koe Na Koe Keh Dyta Hy Tera Dil Udas Hy
Khoya Khoya Sa Rehta Hoon Main Hr Lamha Main Hr Pal
Jysy Kesi Ke Telash Hy Jo Yeh Dil Udas Hy
Teri Udasi Ka Sabab Nahhi Koe Dusra Sheraz
Tera He Keya Dhara Hy Jo Tera Dil Udas Hy
Ankhoo Say Pehla Ek Muhabat Bhara Jam
Kay Reh Na Jaya Koi Kasak Baqi Ajj Itna Pela Saqi
In Madhosio Main In Sarghosio Main Teri Hi Ha Ek Kami
Ajj Itna Pela Saqi Kay Reh Na Jaya Koi Kasak Baqi
Yuhi Pemanay Sy Jam Chalk Jata Hai
Dil Say Dil Kun Juda Ho Jata Hai
Bus Reh Jaiti Ha Udasi Bhari Ek Sham Ajj
Itna Pela Saqi Kay Reh Na Jaya Koi Kasak Baqi
Meri Rooh Mairy Jisam Say Nikal Jati Hai
Is Dil Say Ek Sada Ati Hai
Ka Reh Jaiti Hay Humairy Darmian Bus Ek Yaad
Ajj Itna Pela Saqi Ka Reh Na Jaya Koi Kasak Baqi
Aaj Main Udas Hun
Wo Zamana Or Tha
Jab Main Darya Hota Tha
Aaj Tum Samandar Ho
Aaj Main Pyass Hun
Sunoo Koi Bat Karo
Aaj Main Udas Hun
Yeh Tumary Pyar Ka
Shayad Koi Sila Huva
Tum Hi Tum Ho Mujh Main Aakhair
Main Khud Sy Be-Shanas Hun
Sunoo Koi Bat Karo
Aaj Main Udas Hun
Kuch Meray Junun Ki Manind
Gardish E Khoon Ki Manind
Tum Mari Rooh Or
Main Tera Ehsas Hun
Sunoo Koi Bat Karo
Aaj Main Udas Hun
Kitna Pagal Hai Raat Ke Sanatay Ki Waja Poochta Hai
Wo Muj Se Mere Ansuon Ki Waja Pochta Hai
Kitna Pagal Hai Barish Ke Barsne Ki Waja Poochta Hai
Wo Muj Se Meri Pasand K Bare Me Pochta Hai
Kitna Pagal Hai Khud Apne Hi Bare Me Pochta Hai
Wo Mujh Se Meri Wafa Ki Inteha Pochta Hai
Kitna Pagal Hai Sahil Per Kharay Samander Ki Gehrai Pochta Hai
Udas Poetry
Udas poetry is a very common way of expressing sad feelings. Poets in the East have written thousand of poetries to describe the feeling of grief and pain. When we feel devastated, stressed or sad Udasi poetry helps us to convey our feelings in words. Saying out loud your pain and grief is not an easy thing. It takes lots of effort and courage to tell anyone how sad you are and how much in pain you are. Udas poetry in Urdu is the medium to describe that we are not okay or the feeling of this sadness is making us think how terrible the situation is.
There are lots of poets who have written many poems and short poetry to cover this feeling. John Eliya, Faraz, Ghalib, and many other known poets penned down the pain of their hearts in words by using this medium. We have gathered all the Udas poetry in Urdu for people who like to read such poetry or they want to use it to express their heart. These poetries have the power to connect with people. Udasi poetry is usually carried out due to heartbreak where people lost their love due to any reason. We have collected some amazing Udas Poetry for our visitors. These poetries can be easily shared with your friends, family, or loved ones to let them know about your feelings. Give it a read and save the one you liked the most.
The Forgiveness Poetry section offers touching poems about the power and importance of forgiveness. Ideal for those looking to heal and move forward.
- Ahad , Sukkur
- Mon 20 May, 2024
Always be kind to other and always be forgiving. Here is a huge content related to the forgiveness poetry that is remarkable.
- Madiha Shah , Multan
- Thu 08 Dec, 2022




