آ ج ہم نے یار کو اسد روتا ہوا دیکھا آنکھوں سے اشکوں کا دریا بہتا ہوا دیکھا نہیں معلوم کس غم میں مبتلا تھا وہ مگر انتہا کا افسردہ اسے ہوتا ہوا دیکھا۔