آ جاؤ آج میرے آنگن میں تُم زرا شام کے بعد
مل کے مانگیں گے محبت کی آج دُعا شام کے بعد
جن کی تقدیر میں خواب نہیں نیند نہیں اور سُکون
اُوڑھ لیتے ہیں وہ ستاروں کی ردا شام کے بعد
آؤ مل بیٹھ کے ہم کچھ تھوڑا سا وقت گُزاریں
میں سناؤں تجھے اور تو اپنی سُنا شام کے بعد
تم تو مجھے چھوڑ گئے تھے شام سے پہلے پہلے
یہ نہ پُوچھو کہ میرا کیا حال ہوا تھا شام کے بعد
تم یہاں تھے تو ہر ایک شام سجی سُہانی رہتی تھی
اب تو ایسے لگتا ہے شام ہوتی ہی نہیں شام کے بعد