آ مد حقیقت

Poet: ماہم طاہر By: Maham Tahir, Karachi

فضا میں لوگوں کا درد سنائی دیتا ہے مجھے
زمیں پہ زخمیوں کا خون دکھائی دیتا ہے مجھے

ضمیر نے جب سے ظاہری کا روپ دھار لیا ہے
خوابوں میں بہت ہی فقیرائی دیتا ہے مجھے

عجب تھا خیال ذہن محبت کی قربت کو دیکھ کر
کہ اس کا ہر بڑھتا قدم رسوائی دیتا ہے مجھے

دوسری راہ اختیار کرنے کا جو سوچا ہے
یہ جملہ راہ ماضی سے جدائی دیتا ہے مجھے

جب جب طلب سکون کی ہے دل ماہم نے
زخم قید دنیا سے رہائی دیتا ہے مجھے

Rate it:
Views: 469
23 Feb, 2020
More Life Poetry