سینے میں میرے ‘ درد ‘ سِوا رہنے لگا ہے
وہ جب سے میرے دِل میں بَسا رہنے لگا ہے
سب اپنے سُناتے ہیں مجھے غم کے فسانے
میں کِس کو بتاؤں وہ “ خفا “ رہنے لگا ہے
آ ٹوٹے ہوئے دل کو میرے بوسہ کبھی دے
یہ جب سے جَلا ہے تو جلا رہنے لگا ہے
کیوں نیند نہیں آتی تجھے وارثی عشرت
کیوں رات کو تنہا سا جگا رِہنے لگا ہے