آؤ مپں تم کو اپنی رویداد سناؤں
Poet: Muhammad Moazzam Akhlaq By: Muhammad Moazzam Akhlaq, Kuwaitاک چھوٹی سی ملاقات کا فسانہ بنا دیا
اک شخص ملا مجھ کو اور دیوانہ بنا دیا
ایسا خمار تو پہلے کبھی بھی نہ تھا
اسکے ہاتھ نے اک جام کو میخانہ بنا دیا
جو کل کیا تھا ہم نے اب سامنے ہے آیا
نئی نسل نے ہم کو پرانا بنا دیا
وقت نے پھر سے ایکبار وہی چال چلی
جو کل تلک تھا اپنا اسے بیگانہ بنا دیا
تیری سادگی نے پھر سے تجھ کو اے معظم
زمانے کی سازشوں کا نشانہ بنا دیا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






