آؤ میں دل چھپی کچھ بات بیاں کرتا ہوں
کچھ دکھ سے جڑے غربت میں لمہات بیاں کرتا ہوں
وہ لمحہے جب بھوک سے لڑا کرتے تھے ہم
اک بار نہیں ہربارہرروز مراکرتےتھےہم
وہ لمحہے جب ماں پیار سے سہلایا کری
خود تو بھوکی مگر جو ملتا ہم کو کھلایا کرتی
بابا بھی جب آتے تو دیواروں سے سمٹ رویا کرتے
مہنت سے کماۓہوۓسکےکوآنسووں میں پرویا کرتے
اک چھوٹی سی ننہی بہنا تھی ہماری
جسکی مسکان تھی ہم سب کو اپنی جان سے بھی پیاری