Add Poetry

آؤ کسی اداس ستارے کے پاس جَائیں

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

آؤ کسی اداس ستارے کے پاس جَائیں
دریائے آسماں کے شکارے کے پاس جائیں

اس سے بھی پوچھ لیں کہ گزرتی ہے کس طرح
یارو کبھی کسی کے سہارے کے پاس جائیں

مٹھی میں لے کے دل میں بٹھا لیں جو ہو سکے
اک ناچتی کِرن کے شرارے کے پاس جائیں

اس مہ جبیں کی یاد بھی باقی نہیں رہی
کس منہ سے چاندنی کے نظارے کے پاس جائیں

ناپختگان ِ عشق عجب وسوسے میں ہیں
دیکھیں یہیں کہیں سے کہ دھارے کے پاس جائیں

اس کش مکش میں سارے ادیبوں کا ذہن ہے
دل کی طرف چلیں کہ ادارے کے پاس جائیں

یا جا کے چھپ رہیں کسی شیشے کے قصر میں
یا عصر ِ انقلاب کے آرے کے پاس جائیں !

Rate it:
Views: 360
22 Nov, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets