آؤ کے ہاتھ میں رکھ دو اب ہاتھ

Poet: Majassaf Imran By: Majassaf Imran, Gujrat

آؤ کے ہاتھ میں رکھ دو اب ہاتھ
جیسے میرا تو خیال تھا کوئی

بھول جاؤ تجھے اک لمحہ دیکھ کر
جیسے میرا وہ خواب تھا کوئی

پاس تھا چشم ھا سے بہتہ رہا
جیسے میراوہ آذاب تھا کوئی

بکھری ہوئی آتی ہے نظر دُنیا مجھے
جیسے اس بستی میں نہیں تھا مکاں کوئی

بے آواز گرتے رہتے ہیں آنسو رُخسار پہ
ٹھہرنے والا آنکھوں میں نواب تھا کوئی

اب تو ایسے ہوتا ہے گمان نفیس
وہ عشق نہیں شاید کذاب تھا کوئی !!

Rate it:
Views: 865
04 Apr, 2018