Add Poetry

آئے کوئی، تو بیٹھ بھی جائے، ذرا سی دیر

Poet: داغ دہلوی By: AAZAD ALI, HUB CHOWKI

آئے کوئی، تو بیٹھ بھی جائے، ذرا سی دیر
مشتاقِ دید، لُطف اُٹھائے ذرا سی دیر

میں دیکھ لوں اُسے، وہ نہ دیکھے مری طرف
باتوں میں اُس کو کوئی لگائے ذرا سی دیر

سب خاک ہی میں مجھ کو ملانے کو آئے تھے
ٹھہرے رہے نہ اپنے پرائے ذرا سی دیر

تم نے تمام عمر جلایا ہے داغ کو
کیا لُطف ہو جو وہ بھی جلائے ذرا سی دیر

Rate it:
Views: 451
03 Sep, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets