آتش بجاں

Poet: Perveen Shakir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

آتش بجاں
آگ باقی عناصر پہ کچھ ایسے حاوی ہے
کہ جیسے بدن میں
لہو کی جگہ
کوئی سیّال آتش رواں ہے
ایک تن دوسرے تن کی خواہش میں
صدیوں سے طے یافتہ کیمیا
بُھولتا جا رہا ہے
ایک خواہش ہے جس کے تپاں چاک پر
گھومتا جا رہا ہے
ایک شعلہ
کہ مٹّی، ہوا اورپانی کی حد چاٹتا جا رہا ہے
زندگی جیسے اب صرف اِک نام ہے
جس پہ دل
جُھومتا جا رہا ہے

Rate it:
Views: 421
01 Nov, 2011