آتش عشق سے کھیلو گے تو جل جاؤ گے
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UKآتش عشق سے کھیلو گے تو جل جاؤ گے
ابھی موقع ہے مری جان سنبھل جاؤ گے
تم نہ بدلو گے کبھی آج تو یہ کہتے ہو
سچ تو یہ ہے کہ کبھی تم بھی بدل جاؤگے
جو بھی آیا ہے کسی روز اسے جانا ہے
گر نہیں آج مری جان تو کل جاؤ گے
جتنی جلدی میں چلی جاؤں گی اچھا ہوگا
میں ذرا اور رکوں گی تو مچل جاؤ گے
درد لگتا ہے تمہیں بھاری تمہارا لیکن
میرے حالات سنو گے تو دہل جاؤ گے
یونہی ہر روز اگر ملتے رہے تم مجھ سے
لوگ کہتے ہیں مرے سانچے میں ڈھل جاؤ گے
یاد رکھو گے ہمیشہ جو سبق نیکی کا
ہو کے اس دنیا سے اک روز سپھل جاؤ گے
اپنے دامن کو گناہوں سے بچاؤ گے اگر
بن کے کیچڑ سے زمانے کے کنول جاؤ گے
شاعری پڑھ کے تمہاری مجھے یہ لگتا ہے
دے کے تم اک نیا اندازِ غزل جاؤ گے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم








