آتشِ سوزاں میں اوروں کو جلاؤں کیسے

Poet: Ibn.e.Raza By: Ibn.e.Raza, Islamabad

مجھ پہ کیا بیتی ہے یہ اُسکو بتاؤں کیسے
آتشِ سوزاں میں اوروں کو جلاؤں کیسے

اسکو یہ سوچ کے خفا رہنے دیا میں نے
وہ روٹھ کے خوش ہے تو مناؤں کیسے

ڈالی سے جدا کرکے بالوں میں سجا لیا اسنے
اپنی خوشبو کو ہواوں میں اڑاؤں کیسے

بارہا سوچا ہے یہ اب کے نہ یاد کرونگا
پھر یہ سوچتاہوں اُس کو بُھلاؤں کیسے

اس شوقِ جنون نے کہیں کا نہیں چھوڑا
دل توڑنے والوں سے اب ہاتھ ملاؤں کیسے

آئے کبھی زخموں پہ رضا دستِ شفا رکھے
ہجر کی کالی راتوں کو تنہامیں بِتاؤں کیسے
 

Rate it:
Views: 480
08 Aug, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL