Add Poetry

آج بھی یاد کا مردنگ بجاکر تنہائی کچھ گا رہی ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

آج بھی یاد کا مردنگ بجاکر تنہائی کچھ گا رہی ہے
نہ جانے یہ رات کہاں سجے اب شہنائی کچھ گا رہی ہے

وہ دیواروں سے تنگ آکر ساحل کو سفر لیئے نکلے
پھر کس سرَ سے ہوا نے اتارا یہ ردائی کچھ گا رہی ہے

کوئی اپنے ارمان لیکر جلواگری سے کیوں گذرا
بے رخی کے بھاپ اٹھے یہاں ہرجائی کچھ گا رہی ہے

کثیف دل نشینی کے رابطے سے بڑے دقیق ہوئے ہم
ناسائشتگی سے اٹھکر وہاں دانائی کچھ گا رہی ہے

سارے راستے پتھر پتھر، پاؤں کی انگلیوں کو کیا معلوم
عذاب بھری ہے منزل ہماری خفائی کچھ گا رہی ہے

 

Rate it:
Views: 430
06 Jan, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets