آج تو موت کی دعا کر کے بہت رویا قسط چار

Poet: mohammed masood By: mohammed masood , meadows nottingham uk

میں نہ رویا کبھی بھی تڑپتی ہوی راہوں میں
آج دیوار کے ساۓ میں بیٹھا مسعود بہت رویا

کبھی رو کے مسکرایا کبھی مسکرا کے بہت رویا
تیری یاد جب بھی آی تجھے بھلا بھلا کے رویا

ایک تیرا ہی نام تھا جسے ہزار بار لکھا
جیس خوش تھے لکھ کر اَسے مٹا مٹا کے بہت رویا

خود کو میں چھپ کرا کے آج میں بہت رویا
پرانی یادوں کو یاد کر کے میں آج بہت رویا

تنہای کے غم سے نڈال ہو کر آج میں
تیری یادوں کو یاد کر کے میں بہت رویا

اپنوں نے میرے ساتھ جو کیا سب بھول کر
غیروں کو بھی آزما کے آج میں بہت رویا

Rate it:
Views: 517
07 Jul, 2013