آج روٹھے ہوئے ساجن کو

Poet: saghir siddiqi By: shahnawaz tarakzai, peshawar

آج روٹھے ہوئے ساجن کو بہت یاد کیا
اپنے اجڑے ہوئے گلشن کو بہت یاد کیا

جب کبھی گردش تقدیر نے گھیرا ہے ہمیں
گیسوئے یار کی الجھن کو بہت یاد کیا

شمع کی جوت پہ جلتے ہوئے پروانوں نے
اک تیرے شعلہ دامن کو بہت یاد کیا

جس کے ماتھے پہ نئی صبح کا جھومر ہوگا
ہم نے اس وقت کی دلہن کو بہت یاد کیا

آج ٹوٹے ہوئے سپنوں کی بہت یاد آئی
آج بیتے ہوئے ساون کو بہت یاد کیا

ہم سر طور بھی مایوس تجلی ہی رہے
اس دریار کی چلمن کو بہت یاد کیا

مطمئین ہو ہی گئے دام قفس میں ساغر
ہم اسیروں نے نشیمن کو بہت یاد کیا

Rate it:
Views: 1415
01 Apr, 2008