آج شور پس دیوار نے سونے نہ دیا
Poet: Allama Khalid Roomi By: Kifayat Ullah, Rawalpindi آج شور پس دیوار نے سونے نہ دیا
 پھر ہمیں جشن کے آثار نے سونے نہ دیا
 
 آپ کے حسن طرحدار نے سونے نہ دیا
 کشش گیسوئے خمدار نے سونے نہ دیا
 
 پھر بھڑک اٹھی ہیں چنگاریاں دل میں کیا کیا
 پھر کسی آہ شرر بار نے سونے نہ دیا
 
 رات بھر داغ دل اپنے ہی کئے ہم نے شمار
 دشت میں رونق گلزار نے سونے نہ دیا
 
 وہ تو سویا کئے آرام سے اپنے گھر میں
 ہمیں ویرانی گھر بار نے سونے نہ دیا
 
 آنکھ لگتی تو بھلا کیسے شب غم ، لگتی ؟
 جب ہمیں چرخ ستمگار نے سونے نہ دیا
 
 رات بھر دل میں رہا ماتم حسرت برپا
 مرگ الفت کے عزادار نے سونے نہ دیا
 
 آجکی رات کا رومی ! کروں کیا تم سے بیاں
 پھر مرے دیدہ خونبار نے سونے نہ دیا
More Sad Poetry






