آج مجھ کو گلے لگا لے ماں
پیاس دل کی تو بجھا دے ماں
تیری بانہوں میں بیتا بچپن تھا
آج بچپن واپس لا دے ماں
میں تڑپتی ہوں یاد میں تیری
دید اپنی مجھے دیکھا دے ماں
آج رو رو کے میں دعا مانگوں
کون سے دیس تو واپس آ جا ماں
دم گھوٹتا جاتا ہے تیرے بن ماں
یا مجھے پاس تو بلا لے ماں