آج موسم کچھ ویران تھا
یہ دل ہم سے ہم۔کلام تھا
اپنی ہی نظروں میں شرمسار تھا
آخر دل لگانے کا اس پہ، الزام تھا
یادوں، سوالوں، کشمکش میں ڈوبا
سوچ رہا اپنا انجام تھا
چوٹ تھی ایسی کی علاج ممکن نہیں
اور ایسے میں مسکرانا بھی، کمال تھا
آج موسم کچھ ویران تھا
یہ دل ہم سے ہم۔کلام تھا