آج پھر تازہ ہوئے ہیں زخم دل کے
Poet: محمد عمیر By: محمد عمیر , Sargodhaآج پھر تازہ ہوئے ہیں زخم دل کے
آج پھر وہ خواب میں آیا ہے
وہ چہرہ، وہ زلف، وہ باتیں ، وہ ہنسی
آج پھر سب کچھ ذہن میں اتر آیا ہے
اشکوں کی بارش میں بھیگی ہیں آنکھیں
آج پھر اس کی یاد نے دل کو تڑپایا ہے
نہ جانے کیوں تجھے بھول نہ پائے ہم
دنیا کی رونقوں میں تو ہی یاد آیا ہے
آج پھر جی بھر کے روئے ہیں عمیر
آج پھر اس کا نام لبوں پر آیا ہے
More Sad Poetry






