آج کی بارش

Poet: Farhat Jamaal By: NS, lahore

آج کی بارش مجھے افسردہ کر گئی
اس کی ہوا ساری خوشی اڑا لے گئی

کیوں پتا نہیں میرا دل دکھا گئی
آج کی بار ش مجھے افسرد ہ کر گئی

لگا ایسے جیسے رویا ہو آسمان میر ی طر ح
نہیں سمجھ آیا ہوا کیا

میری آنکھ نم کر گئی میرا دل تڑپا گئی
آج کی بارش مجھے افسردہ کر گئی

آج کی بارش نے مجھے چھوا بھی نہیں
بھر بھی مجھے یادوں سے بھگو گئی
آج کی بارش مجھے افسردہ کر گئی

کر گئی مجھے گم سم کیوں ہوا ایسا
پتا نہیں کیو ں ہر آہٹ پر چونکی ہو ں

جیسے کہیں نہ کہیں ہو تم
پر یہیں نہیں ہو تم

یہ بات مجھے رلا گئی
آج کی بارش مجھے افسردہ کر گئی

Rate it:
Views: 602
30 Jul, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL