مجھ سے دور جا کر وہ تو اور بھی تنھا ھو گیا ھو گ
با ظاھر خوش تھا مگر مزید تنھا ھو گیا ھو گا
کیوں خواھش تھی تیری کہ میں لب سے اظھار بھی کروں
کیوں یہ ھی پیمانہ ہے محبت کے یقیں دلا نےکا
مانا کہ میں ھی نہ محسوس کرا سکا یہ جزبہ
بےحس تو تم بھی نہ تھے جو احساس نہ ھوا
میں نے تو اظھار محبت کو توھین عقیدت سمجھا
تم کیوں باضد تھے کہ الفا ظ سے اظھار ھو
اے میرے ھمدم بظاھر تو مجھ سے دور گیا
حقیقت میں تو مجھ سے اتنا قریب ھوا
آجا اس سے پھلے کہ وہ آجا آئے
کہ تو قبر پر آےاور اکیلا ھی جائے
مجھ سے دور جا کر وہ تو اور بھی تنھا ھو گیا ھو گ
با ظاھر خوش تھا مگر مزید تنھا ھو گیا ھو گ