دُنیا کی میر ی اول و اٰخری خواہش
تیرا احسان عُمر بھر نہیں بھول پاؤںگا
ہاں گرچہ تم میرے لئے کُچھ نا کرسکے
مجبوری میں مرا ساتھ نا دے سکے
مگر تم نے میرے لئے اور صرف میری ہی خاطر
سونا اور چاندی کو ٹھکرا دیا
ہاں اُن لوگوں کا سونا اور چاندی
جو مُنہ میں سونے کا چمچ لیکر پیدا ہوئے تھے،
جنکے مال و زر کی کوئی اِنتہا نہیں ہے،،،
جنہوں نے تم سے اپنا سونا اور چاندی بھی وصول کی
پر اک تعجب ہے کہ
یہ اِن کو کہاں سنبھالیں گے
جن کے پہلے سے مال و زر کی کوئی انتہا نہیں ہے
اور گاوں کاگھر ،گھر ان کا محتاج ہے
جاناں
میں مزید حقیقت کی طرف نہیں جانا چاہت
کہیں ایسا نہ ہو کہ ان کے خزانوں کا بھہد کُھل جائے
میں صرف اب کا شُکریہ ادا کر تا ہوں
بس شُکرگُزار ہو ں تیرے احسان ک