آخرکیاسوچ کےتونے اس دیس میں لگایااپنادل

Poet: Dilkash Mariam By: Dilkash Mariam, chiniot

یہاں کے لوگ جذبات سے عاری یہاں کے لوگ بےحس
آخر کیا سوچ کے تونے اس دیس میں لگایا اپنا دل

ایسی اندھیر نگری ہے،یہاں دل جلا کربھی روشنی ممکن نہیں
کسی کی خاطر خود کو جلا کر بھی روشنی ممکن نہیں

یہاں چاند کو زمین پرلا کر بھی روشنی ممکن نہیں
اسکی خاطرآنکھوں کو گنوا کر بھی روشنی ممکن نہیں

پھرکس خوشی کے خیال سےتونے بہلایا اپنا دل
آخرکیا سوچ کے تونےاس دیس میں لگایا اپنا دل

جذبات نیلام کرکےبھی،خود کوبرباد کر کے بھی
وہ لوٹ کر نہیں آئےگا اسکا انتظار کرکے بھی

تیرا ہو نہ پائے گا حالات سازگار کرکے بھی
منزل مل نہ پائے گی راہ ہموار کرکے بھی

سب جانتے ہوئے اے دلکش کیوں تونےگنوایااپنادل
آخر کیا سوچ کےتونے اس دیس میں لگایااپنا دل؟؟

Rate it:
Views: 574
30 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL