آخری خدا حافظ

Poet: ذی شان By: Zeeshan Mehmood, Swindon

بہت مشکل تھا وہ آخری خدا حافظ کہنا
چلتے چلتے رکنا، پلٹنا اور مجھ سے یہ کہنا۔
کچھ لمحے ہی تو تھے جو گزر گئے اک پل میں
تھےجو کچھ ھنسی میں تو کچھ تھے غمی میں
مسکراتے لبوں پر آنسوؤں کا کچھ اس طرح بہنا
بہت مشکل تھا وہ آخری خدا حافظ کہنا
کہ پھر سے دوریاں اور فاصلے یہ کیسے سہوں گی
میں پھرسے ٹوٹ کے چاہوں گی پر کیسے ملوں گی
مجھے ان سب سوالوں کے جواب دیتے رہنا
بہت مشکل تھاوہ آخری خدا حافظ کہنا
تمہاری خشبو سے میں اتنی متعارف سی ہو گئی
میں اپنے پیار سے کچھ ایسی آشنا سی ہو گئی
کٹھن سا لگے گا ہر اک پل اب یہ رہنا
بہت مشکل تھا وہ آخری خداحافظ کہنا۔
 

Rate it:
Views: 793
06 Jun, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL