باتیں تو سب تمام ہوئیں اب کیا بات کرتے کوئی شکوہ ہی نہ رہا باقی تو کیا شکایت کرتے جتنے الزام ملے ہم کو خاموش رہے ان پر ناکردہ گناہوں کا اورکیا اعتراف کرتے جان ہی اب باقی تھی تم پر نچھاور کردی اب آخری لمحات میں کیا ملاقات کرتے