لمحے جو گزر جاتے ہیں پھر کیا رہ جاتا ہے یادوں کا روپ بھر لیتے ہیں ان میں کچھ ڈستی ہیں کچھ چھبتی ہیں کچھ دل کو بہلائے رکھتی ہیں آدمی سوچتا رہ جاتا ہے پھر سانس بھی ساتھ چھوڑ جاتا ہے