آزادی اظہار
Poet: Shehzad Owaisi By: Shehzad Owaisi, Karachiلب کھول دو!
ذباں سے بول دو
وہ بات جو حق ہے
چھپاتے کیوں ہو؟
بول کیوں دیتے نہیں؟
بول دونا۔۔۔۔
کیا پتہ یہ وقت ملے نہ ملے۔۔۔۔۔
اور
یہ لمحہ ہوا کے جھونکے کی طرح
گزر نا جائے کہیں۔۔۔۔؟
اور
پھر تمہیں یہ وقت، یہ لمحہ
یاد آئے گا مگر وقت نہیں ہوگا
اُس وقت کے افسوس سے بچنے کیلئے
آج فرعونِ وقت کے سامنے
حق کی آواز سے
آواز ملاتے چلو
کہ
یہ وقت ہی تمہیں
تاریخ میں زندہ و جاوید کردیگا
اگر ایسا نہیں کیا
تو
ایک پچھتاوا مرتے دم تک
تمہارے ضمیر کو
ملامت کرتا رہے گا
کہ
کاش میں بول دیتا
لب کھول دیتا
تو ایسا نہ ہوتا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






