سوچا بھی ہے اے مردِ مسلماں کبھی تو نے
کیا چیز ہے فولاد کی شمشیرِ جگر دار
اس بیت کا یہ مصرعہ اول ہے کہ جس میں
پوشیدہ چلے آتے ہیں توحید کے اسرار!
ہے فکر مجھے مصرعِ ثانی کی زیادہ!
اللہ کرے تجھ کو عطا فقر کی تلوار!
قبضے میں یہ تلوار بھی آ جائے تو مومن!
یا خالدِ جانباز ہے یا حیدرِ کرار