Add Poetry

آزماؤں گی اسے میں بھی سحر ہونے تک

Poet: غزل جعفری By: Sahir, Abbottabad

آزماؤں گی اسے میں بھی سحر ہونے تک
اپنے احساس کی حدت کو گہر ہونے تک

کچھ تو آداب محبت کا بھرم ہی رکھتے
وقت تو لگتا ہے کونپل کو شجر ہونے تک

اپنی دیوانگئ شوق کا کیا حال کہیں
خاک ہو جائیں گے ہم ان کو خبر ہونے تک

وقت ہے اب بھی غزلؔ روک لو اس کو بڑھ کر
کون ملتا ہے دعاؤں میں اثر ہونے تک

Rate it:
Views: 512
27 Sep, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets