آزمائش زيست

Poet: Najmul Ikram Jadoon By: نجم الاكرام جدون, Manama - Kingdom of Bahrain

صحراء زندگی میں آزمایا گیا ھوں میں
تب جا کہ اس مقام تک لایا گیا ھوں میں

چہرے پہ ان کے کیا ھے ان کو بھی ھو خبر
آئینہ بنا کہ راہ میں سجایا گیا ھوں میں

دفنانا ہی مقصود تھا گر مجھ کو دوستو
پھولوں سے کیونکر پھر سجایا گیا ھوں میں

وہی لوگ آ ج میری قبر چومنے لگے
جن سے کہ کئ بار ٹھکرایا گیا ھوں میں

Rate it:
Views: 522
07 Jan, 2013
More Life Poetry