کچھ ایسے کم نصیب بھی ہیں اس جہاں میں پیاسے کھڑے ہوئے ہیں سمندر کے آس پاس پھر دل پہ پھینک دے نہ کوئی بے رخی کا سنگ شیشے کا اک مکان ہے پتھر کے آس پاس