آس پاس

Poet: Maharunnisa Chandrigar By: Kemi, tehal-kharian

کچھ ایسے کم نصیب بھی ہیں اس جہاں میں
پیاسے کھڑے ہوئے ہیں سمندر کے آس پاس

پھر دل پہ پھینک دے نہ کوئی بے رخی کا سنگ
شیشے کا اک مکان ہے پتھر کے آس پاس

Rate it:
Views: 1064
09 Mar, 2008